معروف اداکارہ نے خودکشی کر لی،دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
امریکی اداکارہ پامیلا باک نے 62 سال کی عمر میں خودکشی کر لی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پامیلا باک نے 5 مارچ کو امریکی شہر لاس اینجلس میں اپنے گھر میں اپنی زندگی کا خاتمہ کر کے اپنی زندگی کا باب ہمیشہ کے لیے بند کرلیا۔اداکارہ نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم سے اپنی آخری پوسٹ شیئر کی تھی۔ پوسٹ 2025 نیو ایئر پرخوش آمدید کہنے کے حوالے سے تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پامیلا باک نے 1989ء میں شادی کی تھی اور 2006ء میں انہیں طلاق ہو گئی تھی۔ اداکارہ کے 2 بچے ہیں۔ہالی ووڈ انڈسٹری میں اس خبر سے سوگ کا ماحول چھا گیا ہے اور میڈیا انڈسٹری سے جڑے افراد نے ان کی خودکشی کی خبر پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لانڈھی کاٹیج انڈسٹری کیس‘عدالت کا سینئر ممبر ریونیو بورڈ کو شو کاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-08-8
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی بحالی کیس کی سماعت کے دوران جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ نے سینئر ممبر سندھ ریونیو بورڈ کے ایم سی لانڈھی
کاٹیج انڈسٹریز کی سروے رپورٹ کے ساتھ عدم حاضری پر شو کاز نوٹس جاری کر دیا اور 10 روز میں جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس یوسف علی سعید اور جسٹس عبدالمبین لاکھو نے 11دسمبر کو لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے کیس میں 2334 پلاٹوں کی سروے رپورٹ کے ساتھ سینئر ممبر ریونیو بورڈ کو طلب کیا تھا ،عدالت نے سینئر ممبر ریونیو بورڈ کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا اور ریونیو بورڈ کے حاضر جونیئر افسران سے سخت سوالات کیے، عدالت نے سینئر ممبر ریونیو بورڈ کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے کہا کہ 14 ماہ سے باربار وقت مانگا جا رہا ہے اور ہر مرتبہ جھوٹ کا سہارا لیا جاتا ہے، ریونیو کے آفیسر رپورٹ نہ آنے کا یہ عذر پیش کیا کہ کے ایم سی نے 245 ایکڑ زمین رہنے کے بعد اس سے کئی گناہ زیادہ زمین کاٹیج انڈسٹریز کے لیے الاٹ کر دی جس پر عدالت نے سوال کیا کہ جب لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کے اشتہارات شائع ہو رہے تھے پلاٹوں کی بیلٹنگ ہو رہی تھی اس وقت آپ کہاں سوئے ہوئے تھے؟آپ کے سینئر افسران کہاں ہیں جس پر اس آفیسر نے کہا کہ ہمارے سینئر ریوینیو آفیسر نئے آئے ہیں اس لیے وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئے، عدالت نے اس پر سوال کیا کہ نئے سینئر آفیسر کو عدالت کا راستہ معلوم نہیں اس طرح کے فضول جواب قابل قبول نہیں ہیں،کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے کیس کی پیروی ممتاز قانون دان عثمان فاروق نے کی۔ اس موقع پر 33 سال سے التوا کا شکار کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی آئینی پٹیشن کے پٹیشنر محمود حامد، سینئر وائس چیئرمین اقبال احمد،محمد رضوان اور الاٹیز کی بڑی تعداد بھی ہائی کورٹ میں موجود تھی۔