نوبیل امن انعام 2025 کے لیے 300 سے زائد افراد اور تنظیموں کیہ سفارش کی گئی ہے جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پوپ فرانسس بھی شامل ہیں۔

نارویجن نوبیل انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس سال کی نامزدگیوں کے لیے 338 ناموں کی سفارش آئی ہیں جن میں 244 افراد اور 94 تنظیمیں ہیں۔

اگرچہ ان نامزدگیوں کی تفصیلات خفیہ رکھی جاتی ہیں لیکن جن اہم شخصیات کا ذکر کیا جا رہا ہے ان میں ڈونلڈ ٹرمپ، پوپ فرانسس اور سابق نیٹو سربراہ جینز اسٹولٹن برگ کا نام شامل ہے۔

اس کی تصدیق یوں بھی ہوتی ہے کہ امریکی کانگریس کے رکن ڈیرل عیسیٰ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ انہوں نے ٹرمپ کو امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے کیوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

اگرچہ ڈیرل عیسیٰ نے یہ نامزدگی آخری تاریخ کے بعد کی ہے لیکن اس سے قبل یوکرائنی پارلیمنٹ کے رکن اولیکسانڈر میرژکو نے نومبر میں ٹرمپ کے نام کی سفارش کرچکے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی نوبیل انعام کے لیے کی گئی نامزدگیاں توجہ کا مرکز بنی تھیں لیکن اس سال ان کی نامزدگی خاص اہمیت رکھتی ہے۔

رواں برس صدارتی عہدہ سنبھالتے ہی ٹرمپ نے کئی متنازع فیصلے کیے ہیں جیسے کہ یوکرین جنگ پرروس کی حمایت اور اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو کشیدہ بنانا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل

امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم ”سکھس فار جسٹس“ (SFJ) نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے ایک امریکی شہری کے قتل پر 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔ یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس 21 اپریل کو بھارت کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔

ایس ایف جے کا کہنا ہے کہ یہ مبینہ انعام ان کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے رکھا گیا ہے، جسے تنظیم نے ٹرانس نیشنل ریپریشن یعنی سرحد پار جبر کا کھلا مظہر قرار دیا ہے۔

ایس ایف جے کے جنرل کونسل اور انسانی حقوق کے معروف وکیل گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے نائب صدر وینس کو ارسال کردہ خط میں اس اقدام کو امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی کے خلاف براہ راست مجرمانہ اقدام قرار دیا گیا ہے۔

خط میں نائب صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مبینہ انعامی اعلان کو ریاستی سرپرستی میں ہونے والی بین الاقوامی دہشت گردی کے زمرے میں شامل کرتے ہوئے بھارت کو کھلے الفاظ میں ممکنہ نتائج سے آگاہ کریں۔ ان نتائج میں امریکی وفاقی قوانین کے تحت قانونی چارہ جوئی، اقتصادی پابندیاں، اور ملوث عناصر کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینا شامل ہیں۔

ایس ایف جے نے اپنے خط میں زور دیا ہے کہ امریکی حکومت کو صرف سفارتی یا معاشی مفادات نہیں بلکہ جمہوری اقدار اور شہری آزادیوں کے تحفظ کو بھی ترجیح دینی چاہیے، خصوصاً اُن افراد کی سلامتی کے لیے جو خالصتان ریفرنڈم کے لیے سرگرم ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے ہلچل سے بھرے پہلے 3 ماہ؛ دنیا کا منظرنامہ تبدیل
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • ’بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘،گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی نائب صدر کو خط
  • نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ
  • ’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
  • بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے