نئی ٹرمپ ویزا پالیسی: پاکستانی شہریوں پر امریکا کے دروازے بند ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی سفری پابندی کے تحت افغانستان اور پاکستان کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کئے جانے کا امکان ہے، جو اگلے ہفتے سے نافذ ہو سکتی ہے۔
تین مختلف ذرائع کے مطابق یہ اقدام سکیورٹی خدشات اور ویزا سکریننگ میں سختی کی بنیاد پر لیا جا رہا ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے لیکن ابھی تک ان کے نام واضح نہیں ہوئے۔یہ فیصلہ ٹرمپ کی 2017 میں عائد کردہ متنازع مسلم بین کی یاد دلاتا ہے، جسے سپریم کورٹ نے 2018 میں برقرار رکھا تھا تاہم سابق صدر جو بائیڈن نے 2021 میں اس پابندی کو ختم کر دیا تھا اور اسے "قومی ضمیر پر ایک بدنما داغ" قرار دیا تھا۔
اس پابندی کے باعث ہزاروں افغان شہری متاثر ہو سکتے ہیں جو امریکا میں بطور مہاجر یا سپیشل امیگرنٹ ویزا ہولڈرز آباد ہونے کے منتظر ہیں۔ ان میں وہ افراد شامل ہیں جو امریکی افواج کے لئے کام کر چکے ہیں اور طالبان کے انتقام کا خطرہ رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کا نام بھی اس فہرست میں شامل کئے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستانی شہریوں کے لئے امریکا میں داخلہ مزید مشکل ہو جائے گا۔ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے تحت غیر ملکیوں کی سکیورٹی جانچ پڑتال مزید سخت کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس حکم کے تحت 12 مارچ تک ایک فہرست مرتب کی جا رہی ہے، جس میں ان ممالک کو شامل کیا جا رہا ہے جہاں ویزا سکریننگ اور سکیورٹی چیک کمزور سمجھے جاتے ہیں۔
افغان ایویک تنظیم کے سربراہ شون وان ڈائیور نے خبردار کیا ہے کہ امریکی ویزا رکھنے والے افغان شہری اگر ممکن ہو تو جلد از جلد سفر کریں کیونکہ آنے والے دنوں میں سفری پابندیاں مزید سخت ہو سکتی ہیں۔فی الحال 200,000 افغان شہری امریکی ویزا کلیئرنس کے منتظر ہیں، جن میں سے 20,000 پاکستانی سرزمین پر موجود ہیں۔
یہ نئی سفری پابندی ٹرمپ کے امیگریشن سختیوں کے دوسرے دور کا حصہ ہے، جس کا اعلان انہوں نے اکتوبر 2023 میں کیا تھا، جس میں غزہ، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن اور دیگر ممالک سے امریکا آنے والوں پر سختی کا عندیہ دیا گیا تھا۔
کیا پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں 150 روپے فی لٹر کی کمی ہونے والی ہے؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پیٹرول 47 روپے، ڈیزل 50 روپے مہنگا ہونے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-01-11
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پٹرول 47 روپے، ڈیزل 50 روپے مہنگا ہونے کا امکان، آئی ایم ایف کے مطالبے پر پٹرولیم مصنوعات پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان۔ ذرائع وزارت پیٹرولیم کے مطابق آئی ایم ایف نے کاسٹ ریکوری کیلیے 18فیصد پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کی شرط عائد کی ہے ، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر 2 فیصد تک سیلز ٹیکس کے نفاذ کی بھی تجویز دی، آئی ایم ایف نے ابھی تک حکومت کی یہ تجویز منظور نہیں کی، اگر آئی ایم ایف کا مطالبہ مانا گیا تو 18فیصد ٹیکس سے پیٹرول 47روپے مہنگا ہوگا، ڈیزل پر سیل ٹیکس کے نفاذ سے قیمت 50روپے فی لیٹر بڑھانا پڑے گی۔دوسری جانب پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے دیے گئے مارجن کو مسترد کرتے ہوئے ملک میں پمپس بند کرنے کا عندیہ دے دیا۔چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبد السمیع خان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے 8 فیصد مارجن مانگا تھا، اس مارجن کے بغیر کام کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر ڈیلر مارجن 8 فیصد نہ کیا تو پمپس بند کر دیں گے۔چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کو 10 دن کا وقت دے رہے ہیں اور 10 دن بعد ڈیلرز اپنی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرکے حتمی فیصلے کا اعلان کریں گے۔ عبد السمیع خان نے کہا کہ اس وقت ڈیلرز کا مارجن 3.12 فیصد ہے، حکومت مارجن 8فیصد بڑھانے کی تحریری یقین دہانی کروائے۔ چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ حکومت چاہے تو 8فیصد قسطوں میں بڑھا کر دے دے۔