زرمبادلہ کے دونوں بازاروں میں ڈالر کے نرخ بڑھ گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کراچی:
امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ سے عالمی سطح پر ڈالر مضبوط ہونے، گزشتہ 8ماہ میں تجارتی خسارہ 6.33 فیصد بڑھنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو ڈالر کی پرواز جاری رہی۔
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات درست سمت پر گامزن ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 06پیسے کی کمی سے 279روپے 75پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک ڈالر کی قدر 15پیسے کے اضافے سے 279روپے 96پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 17پیسے کے اضافے سے 281روپے 47پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈالر کی
پڑھیں:
معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے نئے ریکارڈ بننا اب کوئی نئی بات نہیں لگتی لیکن عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد اسٹاک مارکیٹ کے برتاؤ میں تسلسل نہیں دیکھا گیا، ایک جانب ہائی ریکارڈ بنا تو دوسری جانب پوائنٹس میں ریکارڈ کمی بھی دیکھی گئی۔
تاہم اس وقت پاکستان اسٹاک مارکیٹ مثبت رجحان کے زیر اثر ہے، بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس 1114 پوائنٹس اضافے کے بعد 118429 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، 4 اپریل کو اسٹاک مارکیٹ نے 1 لاکھ 20 ہزار کی ریکارڈ حد عبور کی۔
یہ بھی پڑھیں:
’جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پوری دنیا نے سرپرائز دیکھے، مختلف ممالک کیخلاف ٹیرف میں اضافے کے باعث دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس منفی رجحان کی زد پر آگئیں، جس سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اور ایک ہی دن میں 8 ہزار پوائنٹس کی تاریخی گراوٹ ہوئی۔‘
شہریار بٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر مثبت سمت میں دیکھی جا رہی ہے، پاکستان کے معاشی اعشاریے بھی مثبت ہیں، ایک طرف شرح سود میں کمی تو دوسری جانب مہنگائی بھی 60 سال کی کم سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے جس کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر مثبت پڑ رہے ہیں۔
’دوسری جانب ملک میں سیاسی استحکام نظر آرہا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی محاذ پر اس وقت کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف سے بھی امید ہے کہ 1 بلین ڈالر مل جائیں گے اگر انفرادی بات کی جائے تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آٹو سیکٹر کی کارکردگی بہت بہتر دکھائی دے رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں:
ماہر اسٹاک مارکیٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک بار پھر رفتار پکڑی ہے جو کہ عید کی تعطیلات کے بعد کچھ ماند پڑگئی تھی، ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں کے اثرات ہم نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہی دن میں بڑی گراوٹ کی شکل میں دیکھے۔
محسن مسیڈیا کے مطابق اسٹاک مارکیٹ پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اثرات مرتب کرتے ہیں لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ ملکی حالت بہتری کی جانب گامزن ہیں، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہی تسلسل رہا تو یقینی طور پر مستقبل میں بہتری کی گنجائش بھی ہے اور امید بھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آٹو سیکٹر آئی ایم ایف پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاکستان اسٹاک مارکیٹ ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف سیاسی استحکام شہریار بٹ کے ایس سی محسن مسیڈیا