صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
صدر آصف علی زرداری نے مجلس شوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق صدر نے آئین کے آرٹیکل 54 کی شق ایک اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس10 مارچ 2025بروز پیر سہ پہر 3بجے پارلیمنٹ ہائوس میں طلب کر لیا۔دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 11 مارچ کو طلب کیا ہے۔خیال رہے کہ ایوان زیریں کا 11 مارچ کو ہونے والا اجلاس 16 ویں قومی اسمبلی کا 14 واں اجلاس ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مارچ کو
پڑھیں:
مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی
قومی مجلس مشاورت کے عنوان سے خصوصی نشست سے اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین تحریک بیداری امت مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں میاں میرؒ منزل، نزد دربار حضرت میاں پر ’’ہدیۃ الہادی‘‘ کے زیراہتمام ’’قومی مجلس مشاورت‘‘ کےموضوع پر فکری نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے ممتاز قومی قائدین، جید علما کرام، مشائخ عظام، دینی و فکری شخصیات نے شرکت کی۔ نشست کی صدارت سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کی جبکہ دیگر قائدین بھی شریک تھے۔ نشست کا مقصد ملکی و قومی مسائل پر مؤثر اور مربوط مشاورت کیساتھ ساتھ اُمت مسلمہ کو درپیش اہم ترین مسئلہ ’’فلسطین‘‘ پر متفقہ موقف اپنانا تھا۔ اس موقع پر تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ علامہ جواد نقوی کی اس پُرزور تجویز کو تمام شرکاء نے سراہا اور مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ یہ مجلس نہ صرف فکری بیداری اور ملی شعور کی ایک عظیم مثال ہے، بلکہ فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں ایک مؤثر آواز بھی ثابت ہوگی۔