مسلم لیگ ق کا ممتاز خواتین کو ” فاطمہ جناح ایوارڈ ” دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
مسلم لیگ ق کا ممتاز خواتین کو ” فاطمہ جناح ایوارڈ ” دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ نے پارٹی سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کردار ادا کرنے والی خواتین کو “محترمہ فاطمہ جناح ایوارڈ ” اور یادگاری شیلڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے،
گزشتہ روز مسلم لیگ شعبہ خواتین کی صدر مسز فرخ خان MNA کے گھر منعقدہ مشاورتی اجلاس میں پارٹی کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر محمد مجد، مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیٰ ملک، صدر فیڈرل کیپٹل رضوان صادق،سابق MNA آمنہ سلیم،جنرل سیکرٹری شعبہ خواتین فوزیہ ناز،صدر ہیومن رائٹس ونگ انیلہ ایاز چوہدری،مونا بخاری، سابق صدر راولپنڈی ویمن چیمبر آف کامرس صبوحی حسین، نازلی شجاعت،رخسانہ سحر ،بشری فردوس رانجھا،زینت کنیز،روبینہ بٹ،ناٙلہ روبی چوہدری،فتانہ شاہ سمیت دیگر مسلم لیگی خواتین نے بھرپور شرکت کی،اس موقع پر پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کا معاشرے کی ترقی کے لیے اہم کردار ہے،مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کردار ادا کرنے خواتین کو معاشرے میں پزیرائی ملنی چاہیے، مسلم لیگ کے دور حکومت میں خواتین کی ترقی کے لیے انقلابی اقدامات ہوئے ۔خواتین پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاشرہ کی اصلاح اور تشکیل میں بھرپور کردار ادا کریں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کا ہر دن خواتین کے احترام کا دن ہوتا ہے ۔بطور ماں ، بہن ، بیٹی ، بیوی مسلمان عورت کو جو حقوق اور مرتبہ اسلام نے بخشے کسی اور مذہب اور معاشرے نے نہیں دیے ۔
مسلم لیگ شعبہ خواتین کی مرکزی صدر مسز فرخ خان MNA نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ چوہدری شجاعت حسین نے خواتین کے ایشوز پر ہمیشہ جاندار سٹینڈ لیا۔پاکستانی خواتین باشعور ، مذہب سے لگاو رکھنے والی ہیں،اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی ماووں ، بہنوں اور بیٹیوں کو پاکستان کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے، پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی چیف آرگنائزر اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ خواتین میں ایوارڈ کی تقسیم سے انہیں آگے بڑھنے میں حوصلہ ملے گا ۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر پاکستان بھر کی خواتین کی حوصلہ افزائی کریں۔ڈاکٹر محمد امجد نے اجلاس کو بتایا کہ پارٹی راہنماء مصطفیٰ ملک اور دیگر خواتین عہدے داروں سے مشاورت میں طے پایا ہے کہ یوم خواتین کی تقریب رمضان کے بعد منعقد کریں گے ہم چاہتے ہیں کہ رمضان کریم کا تقدس برقرار رہے اور عبادات میں خلل نہ پڑے۔رمضان کے بعد یوم خواتین کے حوالے سے بھرپور تقریب منعقد کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
کراچی:وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کمیٹٰ میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔
مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے ایکسپریس کو بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔
مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے۔
مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مذید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔