Daily Ausaf:
2025-04-22@06:07:33 GMT

رِنگ سائیڈ

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

ڈاکٹر نسیم اشرف سے دسمبر 2010 ء میں پہلی ملاقات ابوظہبی میں ’’ایمریٹس پیلس ہوٹل‘‘میں ہوئی جب پی ٹی آئی پنجاب کے سابق جنرل سیکرٹری فاروق ملک اور راقم سابقہ صدر جنرل پرویز مشرف سے ملنے گئے تھے۔ اس کے بعد تین بار انہیں مشرف کے دبئی مال کے ساتھ واقع اپارٹمنٹ میں بھی دیکھا۔ جنرل پرویز کے عروج کے دنوں میں نسیم اشرف کا شمار جنرل پرویز مشرف کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ اسی بنیاد پر ڈاکٹر نسیم اشرف 6سال صدر جنرل پرویز مشرف کے کینٹ منسٹر اور آخری دو سال وہ ’’پاکستان کرکٹ بورڈ‘‘ (پی سی بی)کے چیئرمین بھی رہے۔ جب صدر جنرل پرویز مشرف نے 18اگست 2008 ء کو استعفیٰ دیا تھا تو اس کے چند گھنٹوں بعد ڈاکٹر نسیم اشرف نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اب چوتھی بار ان سے غائبانہ ملاقات ان کی کتاب ’’رِنگ سائڈ‘‘ کے توسط سے ہوئی ہے جس میں انہوں نے اپنے ذاتی تجربے، پاکستان کے سیاسی،جغرافیائی اور عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان کے مستقبل کے بارے اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔پاکستان قائم رہنے کے لیئے بنا ہے اور تب تک قائم رہے گا جب تک پاکستان کا وفاق مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔ ڈاکٹر صاحب کی یہ کتاب سرمد خان کے توسط سے ہاتھ لگی جسے ’’بک کارنر جہلم‘‘ نے جنوری 2025 ء میں شائع کیا۔ بنیادی طور پر ڈاکٹر نسیم اشرف پیشے کے اعتبار سے ایک گائنالوجسٹ ڈاکٹر ہیں اور آج کل امریکہ میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اس کتاب کو کئی سالوں کی محنت اور عرق ریزی کے بعد لکھا ہے جسے لکھنے کا مشورہ انہیں اقوام متحدہ امریکہ میں پاکستان کے لئے خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر ملیحہ لودھی اور ان کے کولیگ ڈاکٹر سید امجد حسین نے دیا جنہوں نے اس کتاب کا دیباچہ بھی لکھا ہے۔ ’’رِنگ سائیڈ‘‘کتاب 320 صفحات پر مبنی ہے جس میں وار آن ٹیرر، پاکستانی ڈائسپورا (پاکستانی تارکین وطن) ، یو ایس پولیٹیکل سسٹم، پریذیڈنٹ کلنٹن وزٹ ٹو پاکستان، یو ایس پاکستان ریلشن شپ، وائی امیریکہ کڈ ناٹ ون ان افغانستان (امریکہ افغانستان میں کیوں نہ جیت سکا)اور ’’دی جناح‘‘ (فلم) سمیت کل 14 ابواب شامل ہیں۔
اس کتاب میں 9/11حملوں کے پس منظر پر خصوصی بحث کی گئی ہے، اس مد میں امیرکن پاکستان فائونڈیشن، ایسوسی ایشن آف فزیشن آف پاکستانیز، سینٹرل ٹریٹی آرگنائزیشن، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی(سی آئی اے)، ڈیپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یو کے) یورپئین یونین، انٹیلی جنس بیورو، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، ملٹری انٹیلی جنس، یونائیٹڈ نیشنز اور یونائیٹڈ سٹیٹس آف امریکہ پر لکھی گئی کتابوں اور مضامین سے خصوصی مدد لی گئی ہے جس سے کتاب کو پڑھنے سے اس کی بے لاگ وسعت اور حقیقت پسندی کا احساس ہوتا ہے۔انگریزی زبان میں لکھی گئی اس کتاب میں پاکستان کے سیاسی حالات و واقعات اور سیاست دانوں کی کارکردگی اور تجزیہ کاروں و دانشوران کی آرا کی روشنی میں پاکستان کے سیاسی ماضی کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے کہ پاکستان کو ماضی میں اور اس وقت جن عصری چیلنجز کا سامنا ہے انہیں کس طرح ایڈریس کیا جا سکتا ہے۔ یہ کتاب پاکستان کے جغرافیائی اور عالمی محل وقوع کی اہمیت کے حوالے سے ایک کارآمد اور متحرک بائیوگرافی ہے جس میں پاکستان اور امریکہ کی مشترکہ سٹریٹیجک کارکردگی اور آئندہ کی سیاسی و انتظامی حکمت عملیوں کے حوالے سے بھرپور رہنمائی کی گئی ہے۔ ڈاکٹر نسیم اشرف صاحب جنرل پرویز مشرف کے دور میں 6سال تک سٹیٹ منسٹر کے عہدے کے برابر ’’نیشنل کمیشن فار ہیومین ڈویلپمنٹ‘‘ (این سی ایچ ڈی)کے سربراہ رہے اور پھر آخری 2سال تک ’’پاکستانی کرکٹ بورڈ‘‘کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
ڈاکٹر صاحب کو پاکستان کی پولیٹیکل پوٹینشل اور ترقی کے امکانات کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا جس بنا پر اس کتاب کے اقتباسات عام قارئین اور خصوصی طور پر پولیٹیکل سائنس کے طلباء کے لئے ایک ’’گائیڈ بک‘‘کی حیثیت رکھتے ہیں۔کتاب کی لانچ کے وقت پشاور میں سابق چیئرمین پی سی بی ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ یہ بات درست نہیں کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے چیف جسٹس سے باتھ روم میں جا کر نواز شریف کی سزا سے متعلق بات کی تھی۔ لیکن کتاب کے صفحہ نمبر 163 اور 164 پر یہ لکھا ہے کہ کلنٹن کھانے کے دوران باتھ رومز کی کی طرف گئے، ان کا اور پاکستان کا سیکورٹی عملہ ان کے پیچھے پیچھے ہو لیا تو تھوڑی دیر بعد پاکستان کے اس وقت کے چیف جسٹس ارشاد حسن خان بھی اٹھ کر باتھ رومز کی طرف چلے گئے۔ سیکورٹی عملے نے بتایا کہ کچھ دیر بعد کلنٹن اور جسٹس ارشاد نے زور دار قہقہہ لگایا۔ البتہ نسیم اشرف نے کتاب میں تسلیم کیا ہے کہ یہ سچ ہے کہ کلنٹن نے واضح کیا تھا کہ نواز شریف کو سزائے موت نہیں ہونی چایئے۔ اسی طرح کتاب میں انہوں نے پیش گوئی کی کہ ٹرمپ کے آنے سے پاک امریکہ تعلقات بہتر ہوں گے اور پاک افغان تعلقات میں بھی ٹرمپ کا کردار اہم ہو گا۔ کتاب میں پاک امریکہ تعلقات پر گہرائی سے روشنی ڈالی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو افغان جنگ کی وجہ سے کیا چیلنجز رہے۔
(جاری ہے)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈاکٹر نسیم اشرف جنرل پرویز مشرف میں پاکستان کے انٹیلی جنس کتاب میں اس کتاب مشرف کے گئی ہے

پڑھیں:

شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی

لاہور ( نیوز ڈیسک) شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی ہے۔علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930 میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔

مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔

اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔

مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔

علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔

مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔

پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔

آئندہ دنوں میں بجلی مزید 7 سے 8 روپے فی یونٹ سستی ہوگی، اعظم نذیر تارڑ

متعلقہ مضامین

  • کتاب ہدایت
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  • ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی
  • وفاق کے خلاف جو سازش کرے گا ہم اس کے خلاف چٹان بن کر کھڑے ہوں گے، راجہ پرویز اشرف
  • نجف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی حضرت علی علیہ السلام کے گھر ’’دار امام علی‘‘ پر حاضری
  • انوشے اشرف کے ولیمے کی تصاویر اور ویڈیوز چھا گئیں
  • ایم کیو ایم  پاکستان سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی، ڈاکٹر فاروق ستار
  • پاک فوج کے زیراہتمام کھاریاں گیریژن میں پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے، آرمی چیف نے ایوارڈز تقسیم کیے
  • تبسم تنویر کی انسانیت کے لیے خدمات قابل تحسین،مقررین ،sosویلیج میں تقریب، سوانح عمری کی رونمائی