آغا سلمان کی جگہ ٹی20 میں کون پاکستان کا کپتان ہو، نیا نام سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے سلمان علی آغا کو بطور ٹی20 کپتان تقرری پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نئے نام کپتان کا نام بھی تجویز کردیا۔
حالیہ انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیموں میں آغا کی شراکت کو تسلیم کیا لیکن دلیل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ سلمان آغا کی جگہ محمد حارث زیادہ بہتر انتخاب ہوسکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان شاہینز اور چیمپئینز کپ میں محمد حارث کو کپتانی کے فرائض دے کر انہیں ٹی20 فارمیٹ میں ٹیم کی کپتانی کیلئے تیار کیا گیا ہے۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ محمد حارث سلمان آغا سے تقریباً 8 سال چھوٹے ہیں اور وہ طویل مدت کیلئے ٹی20 کپتان کا عہدہ سنبھالنے کیلئے بہترین آپشن تھے۔
واضح رہے کہ محمد حارث کو نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی20 سیریز کیلئے واپس اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے، وہ رواں ماہ سے شروع ہونیوالی سیریز کیلئے نیوزی لینڈ روانہ ہوں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے درخواست موصول ہوگئی
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کو اسٹیڈیم سے سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹائے جانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کرنیوالے محمد اظہر الدین پر سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک اسٹینڈ سابق کپتان کے نام سے منسوب ہے تاہم نامعلوم ذرائع کی جانب سے انکا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ادھر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے مطالبے پر کوئی سرکاری جواب جمع نہیں کروایا۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام ہٹایا گیا تو یہ تاریخ کو مٹانے جیسا ہوگا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی "معروف ماڈل" کو گھورنے کی ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ انتہا پسند نریندر مودی کی حکومت میں بھارت میں کئی مقامات پر مساجد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں اور انکے نام بھی تبدیل کردیے گئے ہیں تاکہ مغل دور میں قائم مسلمانوں کی نشانیوں کو مٹایا جاسکے۔