عمران خان سے وکلا اور پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کروانے کا معاملہ پھر عدالت پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
عمران خان سے وکلا اور پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کروانے کا معاملہ پھر عدالت پہنچ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے وکلا اور پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کروانے کا معاملہ پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمرایوب نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں نہ کروانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ہوم سیکرٹری پنجاب اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین ایڈووکیٹ اور دیگر وکلا کے ذریعے دائر کی گئی۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ اپوزیشن لیڈر ہوں اور ملک کی بڑی سیاسی جماعت کی نمائندگی کرتا ہوں، بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں ہیں، قانونی اور پارٹی معاملات میں مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے ملاقاتوں کے لیے ایس او پیز بنانے کا حکم دیا تھا، عدالتی احکامات پر شیڈول بنانے کے باوجود ملاقاتوں کی اجازت نہیں دی جارہی، عدالت نے ملاقاتوں کے حوالے سے 22نومبر2024 کو احکامات جاری کیے تھے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کارروائی شروع کی جائے، عدالتی احکامات کے مطابق وکلاء اور پارٹی رہنماؤں کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور پارٹی رہنماو ں نہ کروانے
پڑھیں:
بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘، سکھ رہنما کی نائب امریکی صدر سے دورہ بھارت میں معاملہ اٹھانے کی درخواست
امریکی نائب صدر جے ڈی وانس کے کل ہونے والےدورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھ دیا۔
خط میں گرپتونت سنگھ پنوں نے لکھا کہ وہ ایک امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسل کی حیثیت سے یہ خط لکھ رہے ہیں اور مودی کی بین الاقوامی دہشت گردی پر نائب صدر توجہ دلانا چاہتے ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل پرڈھائی لاکھ ڈالر انعام رکھا ہے، یہ اعلان امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کا مجرمانہ عمل ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پربھی براہ راست حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نائب صدر وانس اس عمل کو ریاست کی زیر سرپرستی پرتشدد بین الاقوامی جبر کےطور پر لیں، آپ سےدورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں، آپ بھارتی حکومت کو ممکنہ اثرات سے خبردار کریں اور امریکی قانون کے تحت بھارت کو قانونی کارروائی، اقتصادی پابندیوں سے خبردار کریں اور میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اداروں کو غیر ملکی دہشت گرد کے طور پر نامزد کریں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اقتصادی یا سفارتی تحفظات سے قطع نظر خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادی اور تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا۔