ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس: سپریم کورٹ نے کینیا ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالتی ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے کینیا کیساتھ باہمی قانونی امداد کے معاہدے کی توثیق کے لیے مہلت طلب کرلی، سپریم کورٹ نے کینیا ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالتی ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ایک مہینے تک ملتوی کردی۔
ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے کینیا کیساتھ باہمی قانونی امداد کے معاہدے کی توثیق کے لیے مہلت طلب کرنے پر بینچ نے پیشرفت میں سست روی پر سوالات اٹھا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد شریف قتل کیس، بینچ کی تشکیل پر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے میٹنگ منٹس میں ترمیم
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کینیا کیساتھ باہمی قانونی امداد کا معاہدہ ہوچکا ہے، معاہدے کے مطابق اس کی توثیق کا عمل جاری ہے، ایک ماہ میں صدر سے معاہدے کی توثیق کروا لی جائے گی۔
اس موقع پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے دریافت کیا کہ گزشتہ برس 10 دسمبر کو معاہدہ ہوا آج تک توثیق کیوں نہیں ہوسکی، جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ 3 ماہ بعد بھی وقت مانگا جا رہا ہے، جسٹس جمال مندوخیل بولے؛ کیا آپ سے روزانہ کی بنیاد پر پیشرفت رپورٹ مانگیں۔
مزید پڑھیں: ارشد شریف قتل کی تحقیقات کیوں رکی ہوئی ہیں؟
جسٹس نعیم اختر افغان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا کینیا کی عدالت کا فیصلہ پاکستان میں عدالتی ریکارڈ پر لایا گیا، انہوں نے یاد دلایا کہ کینیا کی ہائیکورٹ نے جولائی چوبیس میں فیصلہ دیا اور آپ عدالتی ریکارڈ پر نہیں لائے۔
جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ ان کی وزارت نے وزارت خارجہ کو باہمی قانونی تعاون کے لیے نوٹ لکھا ہے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے ہدایت کی کہ اب سے روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔
مزید پڑھیں:کینیا کی عدالت کا فیصلہ، کرائے کے قاتلوں کو سزا مل گئی ماسٹر مائنڈز کو سزا ملنا باقی ہے، اہلیہ ارشد شریف
جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بے چینی یہ ہے کہ اتنا عرصہ گزر گیا پھر بھی ارشد شریف کیس میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی، عدالت نے کینیا ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالتی ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ایک مہینے تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس باہمی قانونی امداد پیش رفت رپورٹ کینیا وزارت خارجہ وزارت داخلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس باہمی قانونی امداد پیش رفت رپورٹ کینیا وزارت داخلہ باہمی قانونی امداد کی توثیق کینیا کی نے کینیا کا فیصلہ کے لیے
پڑھیں:
شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے: سپریم کورٹ
—فائل فوٹوپنجاب حکومت نے سابق وفاقی شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے وقت مانگ لیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا ہے کہ التواء مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا، التواء صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں پہلے دن سے مذاکرات کا حامی ہوں، لیکن ایسا نہ ہو مذاکرات کے نام پر مذاق رات نہ بن جائیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کے خلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ فائل کا حصہ ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے۔
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ حکومت مہلت خود مانگتی ہے، الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہو گا، زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہو گا، آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے گا اس کی پرواہ نہ کریں۔