کیا صدر ٹرمپ عمران خان کو رہا کروائیں گے؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سوال نظر انداز کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں پاکستانی نژاد صحافی کے عمران خان کی رہائی بارے پوچھے گئے سوال کو یکسر نظر انداز کردیا۔واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے سوال کے پہلے حصے عمران خان کی رہائی کو قطعی نظر انداز کرتے ہوئے سوال کے دوسرے نکتے پر کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور امریکا کا مفاد ایک ہے اور دہشتگرد شریف اللہ کی گرفتاری اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان اور امریکا کے بیچ انسداد دہشتگردی کی کوششوں میں تعاون انتہائی اہم ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پاکستانی نژاد صحافی (غالباً جلیل آفریدی) کے عمران خان بارے سوال کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے سوال کے دوسرے نکتے پر کچھ یوں تبصرہ کیا۔ٹیمی بروس نے کہا کہ شریف اللہ 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے، اس کی گرفتاری پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انصاف کا سامنا کرانے کے لیے شریف اللہ کو امریکا لایا گیا ہے۔
دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں، ٹرمپ کے امریکیوں کو محفوظ رکھنے کے عزم کے تحت شریف اللہ گرفتار ہوا۔انھوں نے کہا کہ وزیرخارجہ مارکو روبیو صدر کی خارجہ پالیسی آگے لےجانے کے لیے پرجوش ہیں، صدر ٹرمپ کی ’پہلے امریکا‘ کی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔ صدرٹرمپ کی قیادت میں امریکا مزید محفوظ اور خوشحال ہوگا۔
پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال سستا ہوگیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے شریف اللہ
پڑھیں:
امیر جماعت اسلامی نے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا
اسلام آباد:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومت اور اپوزیشن سے فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر متحد ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 26 اپریل کو ملک بھر میں ہڑتال ہوگی اور 27 اپریل کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اسلام آباد میں غزہ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے حکمران سوئے ہوئے ہیں، ہم نے کہا تھا امریکی سفارت خانے کی طرف مارچ کریں گے، حکمران طبقہ اسرائیل اور امریکا سے ڈرتا ہے اور حکمرانوں نے پورے اسلام آباد کو بند کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایک قاتل ملک ہے، اسرائیل کو امریکی پشت پناہی حاصل ہے، فلسطینی امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، ہم 26 اپریل کو ہڑتال کرین گے اور 27 اپریل کوآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکا میں نوجوان اپنے حکمرانوں کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں، اسرائیل نے فلسطینوں کی زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے، فلسطینوں سے کلمے کا تعلق ہے۔
انہوں نے حکمرانوں کومتنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کا سوچنا بھی مت، اٹھو اور فلسطین کا مقدمہ لڑو، امریکا کو آج پیغام دیا، تم غلام ابن غلام ہو لیکن محمد کے غلاموں کو امریکا کی غلامی قبول نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حماس کے مجاہد قابض فوجیوں سے لڑ رہے ہیں اور امریکا نے حماس کو اقتدار میں نہیں آنے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کوئی کام نہیں کر رہی ہے، اپنے کام کروانا ہو تو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بھی ہو جاتے ہیں، ذاتی مفاد کے لیے تھر پارکر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کا اتحاد بھی ہو جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے حکومت اور اپوزیشن کو مخاطب کرکے کہا کہ تنخواہوں میں اضافہ کروا لیتے ہولیکن امریکا کی مذمت نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر ایک ہوجاؤ، فلسطین کا معاملہ انسانیت کا ہے، بچوں کوشہید کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کا تحفظ حماس نے کیا ہے لیکن اسرائیل اپنی قید میں موجود فلسطینوں کے ساتھ انسانیت سوز ظلم کر رہا ہے، مسلمانوں پر جہاد فرض ہے، ہم بائیکاٹ کریں گے، فلسطینوں کے لیے پسندیدہ کھانے پینے کی اشیا چھوڑ سکتے ہیں، سوشل میڈیا پر جہاد کریں گے کیونکہ حکمران جہاد کرنے نہیں دیتے۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچ حقوق مانگ رہے اور پشتون امن مانگ رہے ہیں، سندھ کے لوگ کینال کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
دریں اثنا جماعت اسلامی کے ریڈزون کے اندر غزہ مارچ کے اعلان پر وفاقی پولیس نےفیض آباد، زیرو پوائنٹ اور ریڈزون سمیت ریڈزون کی طرف جانے والے تمام راستے سیل کردیےتھے لیکن پھر جماعت اسلامی اور حکومت کے مابین رابطہ کے بعد اسلام آباد ہائی وے پر آئی ایٹ پل کے قریب احتجاج مارچ اور جلسے کی اجازت دے دی گئی۔
احتجاج کے لیے جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکن بسوں، کاروں اور دیگر گاڑیوں پرقافلوں کی شکل میں وہاں پہنچے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری سیکیورٹی کے لیے تعینات رکھی گئی تھی، امیر جماعت اسلامی کے خطاب کے بعد غزہ مارچ کے مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔