افراط زر کم ہونے کا مطلب مہنگائی میں کمی ہرگز نہیں!!!
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )ماہرین معیشت کا کہناہے کہ افراط زر میں کمی کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ملک میں مہنگائی کم ہوئی ہے یا چیزوں کی قیمتیں کم ہوئی ہیں‘افراط زرکا 1.5فیصدپر آنا لوگوں کی قوت خریدمیں کمی کا نتیجہ ہے اوریہ معیشت کیلئے اچھا شگون نہیں ‘ اس صورتحال پر جشن نہیں منانا چاہیے بلکہ اس پر فکر مند ہونا چاہیے کیونکہ افراط زر میں کمی کی وجہ ڈیمانڈ میں کمی ہے کیونکہ لوگوں کی آمدن سکڑ گئی ہے جس کی وجہ بیروزگاری اور تنخواہوں میں ہونے والی کمی یا چیزوں کی قیمت میں ہونے والا لگاتار اضافہ ہے‘ افراط زرمیں کمی کامطلب ہے کہ معیشت بیمار ہے اور اس میں نہ تو گروتھ ہو رہی ہے اور نہ ہی لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہواہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان میں مہنگائی میں کمی کے لگاتار دعوے کرتے ہوئے بتایا جا رہا ہے کہ ملک میں انفلیشن یعنی افراط زر کی شرح میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق فروری 2025 میں افراط زر کی شرح 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افراط زر کی شرح میں مہنگائی میں کمی کا کے مطابق ملک میں کم ہوئی
پڑھیں:
برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا: جنید اکبر
مالاکنڈ (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی خیبر پی کے کے صدر خیبر اکبر خان نے کنونشن سے خطاب کرتے کہا کہ ہم قائدین کے حکم پر ظلم اور صبر برداشت کرتے ہیں، جس دن ہماری برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا، وہ زمانہ گزر گیا جب ہم آپ کی طاقت سے ڈرتے تھے، ہم آئین کو بھی مانتے ہیں اور قانون کو بھی مانتے ہیں، عدالتوں سے کوئی امید نہیں لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔