’آپ مجھے افورڈ نہیں کر سکتے‘ والے بیان پر شہناز گل پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
بھارتی اداکارہ شہناز گل اس وقت ایک نئے تنازع میں گھر گئیں جب ان کا ایک وائرل ویڈیو کلپ انٹرنیٹ پر بحث کا موضوع بن گیا۔
اس ویڈیو میں شہناز کو ایک کاروباری خاتون کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو ان سے اپنی ہیئر کیئر برانڈ کی ایمبیسڈر بننے کی درخواست کرتی ہیں۔
اس درخواست پر شہناز کا ردعمل سوشل میڈیا صارفین کو پسند نہیں آیا اور انہیں تکبر کا مظاہرہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
ویڈیو میں ایک خاتون جوش و خروش سے شہناز گل سے پوچھتی ہیں کہ کیا وہ ان کے برانڈ کو اینڈورس کریں گی؟ اس پر شہناز فوراً جواب دیتی ہیں، ’آپ کے پاس پیسے ہیں مجھے دینے کے لیے؟‘
خاتون بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، ہنستے ہوئے جواب دیتی ہیں کہ وہ انہیں فوراً ادائیگی کر سکتی ہیں جس پر شہناز مسکراتے ہوئے کہتی ہیں، ’آپ مجھے افورڈ نہیں کر سکتیں۔‘
اس کے بعد وہ خاتون کو اپنے منیجر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتی ہیں، ’وہ رہا میرا منیجر، آپ اس سے بات کریں۔‘
کاروباری خاتون نے تو اس گفتگو کو ہلکے پھلکے انداز میں لیا، لیکن سوشل میڈیا صارفین نے شہناز گل کے لہجے کو ناپسندیدہ اور تکبرانہ قرار دیا۔
ایک صارف نے تبصرہ کیا، ’آپ مجھے افورڈ نہیں کر سکتے؟ یہ خود کون ہیں؟ ان میں اتنا غرور کہاں سے آیا؟‘
دوسرے صارف نے لکھا، ’چاہے یہ مذاق ہی کیوں نہ ہو، یہ بالکل غیر ضروری تھا۔‘
کچھ صارفین نے انہیں ’گھمنڈی عورت‘ کہتے ہوئے ان کے رویے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ انہیں ایک عزت دار پیشکش کو زیادہ شائستگی سے مسترد کرنا چاہیے تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہناز گل
پڑھیں:
آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور
گلگت بلتستان کے وزیر زراعت نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر زراعت و خوراک انجینیر محمد انور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت حسین ایک زمہ دار شخصیت ہونے کے باوجود سرکاری ملازمین پر تواتر سے تنقید مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آغا صاحب ہمارے لئے لائق احترام ہیں لیکن ہر جمعے کی تقریر میں مخصوص افسران کو نشانہ بنانا جائز نہیں ہے۔ آغا راحت کو سنی سنائی باتوں پر تحقیق کرنی چاہیے کیونکہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کیلئے ان تک غلط خبریں پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت ہم آہنگی اور محبت کا ماحول ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہی ماحول برقرار رہے کیونکہ امن، ترقی ہم سب کی مشترکہ ضرورت ہے۔ ہم جب ایک دوسرے کا احترام کریں گے تو یہی ماحول دیرپا ہو گا، سرکاری افسران کے حوالے سے آغا راحت کی جانب سے متواتر بیانات اور تنقید کا سامنے آنا سمجھ سے باہر ہے۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ لیکن پسند ناپسند اور بغیر تحقیق کے مخصوص افسران کو ہدف تنقید بنانا نامناسب ہے اور یہ روش آغا راحت کے علاوہ اگر کوئی دوسرے طبقے کا مذہبی پیشوا بھی اپناتا ہے تو بھی زیادتی ہے۔