انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد پولٹری دکانداروں کی ہڑتال مؤخر
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
کراچی:
شہری انتظامیہ سے مذاکرات میں پیشرفت ہونے کے بعد پولٹری دکانداروں نے ہڑتال مؤخر کردی۔
تفصیلات کے مطابق شہری انتظامیہ کے ساتھ مرغی کے گوشت کی قیمت کے معاملے پر مذاکرات کی پیش کش کے بعد پولٹری دکانداروں کی ایسوسی ایشن نے ہڑتال موخر کردی اور جمعرات کے روز کراچی میں مرغی کی دکانیں کھلی رہیں تاہم مرغی کے گوشت کی قیمت 800روپے تک پہنچ گئی۔
سندھ پولٹری ریٹیلرز اینڈ شاپ کیپرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد موخر کردی۔
کمشنر کراچی نے جمعرات کو مرغی کے گوشت کی قیمت 650روپے کلو مقرر کی تاہم شہر میں مرغی 800روپے کلو تک فروخت کی گئی۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ فارمرز سرکاری نرخ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہنگے داموں مرغی سپلائی کررہے ہیں اور دکانداروں کے لیے سرکاری نرخ پر عمل درآمد ممکن نہیں ہے۔
ادھر صارفین نے شہری انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سرکاری قیمت پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے فارمرز، ہول سیلرز اور دکانداروں پر مشتمل مافیا کی سرکوبی کی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
کراچی میں رواں سال کے 110 روز میں مجموعی ٹریفک حادثات میں 289 شہری جاں بحق
کراچی:شہر قائد میں رواں سال کے دوران ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 289 تک پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی 4 نمبر میں ٹریفک حادثے میں نوجوان شدید زخمی ہوگیا جسے انتہائی تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق متوفی کی شناخت 24 سالہ عماد کے نام سے کی گئی جو کہ راہگیر تھا جبکہ حادثہ پیر کی شب 8 بجے کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہونے کے باعث پیش آیا تھا۔
حکام کے مطابق شہر قائد میں رواں سال 2025 کے دوران مختلف علاقوں میں اب تک جان لیوا ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 289 افراد جاں بحق ہوگئے جس میں 224 مرد، 27 خواتین، 30 بچے اور 8 بچیاں شامل ہیں۔
ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 3872 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جس میں 3129 مرد، 545 خواتین ، 151 بچے اور 47 بچیاں شامل ہیںْ
چھیپا فاؤنڈیشن کے جاری اعداد و شمار کے مطابق شہر قائد میں 110 روز میں اب تک ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے جان لیوا حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 92 ہوگئی۔ جس میں ٹریلر کی ٹکر سے 37 ، ڈمپر کی ٹکر سے 18 ، واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 22 ، بس کی ٹکر سے 10 اور مزدا کی ٹکر سے 5 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔