جبری لاپتہ علماء رہائی کے بعد سکردو پہنچنے پر شاندار استقبال
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
گمبہ سکردو میں مختصر جلسہ بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں علماء نے ان کی رہائی کیلئے کی گئی کوششوں پر عوام اور بلتستان کے علماء کا شکریہ ادا کیا۔ علماء کرام نے اپنے خطاب میں ان کی رہائی کو اتحاد و اتفاق کا ثمر قرار دیدیا۔ اسلام ٹائمز۔ رمدان بارڈر سے جبری لاپتہ علماء سید عباس رضوی اور شیخ ناصری رہائی کے بعد سکردو پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ سکردو ایئرپورٹ پر لوگوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کیلئے پہنچی اور گرمجوشی سے ان کا استقبال کیا۔ دونوں علماء کو ہار پہنائے گئے، گمبہ سکردو میں مختصر جلسہ بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں علماء نے ان کی رہائی کیلئے کی گئی کوششوں پر عوام اور بلتستان کے علماء کا شکریہ ادا کیا۔ علماء کرام نے اپنے خطاب میں ان کی رہائی کو اتحاد و اتفاق کا ثمر قرار دیدیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ان کی رہائی
پڑھیں:
پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، طلال چودھری
وزیر مملکت برائے داخلہ کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ لیکن بلاول بھٹو ملک سے باہر تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہائی لیول پر رابطہ ہو گیا ہے۔ پہلے بھی معاملات کو حل کیا ہے اس میں کوئی ذاتی معاملہ یا ذاتی فائدے کی بات نہیں ہے، جس کا جو حق بنتا ہے وہ اس کو ملے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو ہم نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ اور اسی سیاسی استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ افغان وفد پاکستان میں تھا۔ جو کچھ روز قبل ہی واپس گیا ہے۔ ہماری پالیسی صرف افغانستان کے لیے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے اور افغان شہریوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ دہشتگردی کے خلاف سب کو متحد ہونا ہو گا۔