اسلام آباد(نیوز ڈیسک)تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ میں یہ کبھی نہیں کہوں گا ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں، رابطے ہوتے ہیں بالواسطہ اور بلاواسطہ بھی ہوتے ہیں۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی توہین کی جا رہی ہے، ایسے ہتھکنڈوں سے ہم گھبرانے والے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک جنریشن کے لیڈر بھٹو کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن نہیں ہوا۔ بانی پی ٹی آئی تین جنریشنز کے لیڈر ہیں کیسےختم کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہمارے کارکنوں کو سات سات، آٹھ آٹھ ایف آئی آرز میں ڈالا گیا ہے، ہماری کسی ادارے سے لڑائی نہیں، سب کو آئین کی حدود میں رہنا پڑے گا۔

انھوں نے کہا کہ میں یہ کبھی نہیں کہوں گا ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں، رابطے ہوتے ہیں بالواسطہ اور بلاواسطہ بھی ہوتے ہیں۔ اداروں سے رابطوں پر ہمیں کوئی شرم بھی نہیں کیونکہ یہ ہمارے اپنے ادارے ہیں، بات یہ ہے کہ عوام اور اداروں کے مابین فاصلے نہیں بڑھنے چاہئیں۔

جنید اکبر نے کہا کہ ہم کسی کے ساتھ نہیں ٹکرائے ہمارے ساتھ لوگ ٹکرائے ہیں، ہمیں سیاسی سرگرمیاں نہیں کرنے دی جا رہیں، ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا نے کہا کہ اگر ریاست ایک قدم آگے بڑھے گی تو ہم دو قدم آگے بڑھیں گے، یہ نہیں کہوں گا کے پی میں امن و امان کی صورتحال پر صوبائی حکومت ذمہ دار نہیں، کے پی میں حالات افغان پالیسی اور خارجہ پالیسی کی وجہ سے خراب ہیں۔
مزیدپڑھیں:بی جے پی رکنِ اسمبلی نےمعروف گلوکارہ سے شادی کرلی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جنید اکبر نے کہا کہ ہوتے ہیں

پڑھیں:

ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں9مئی مقدمات میں صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل جسٹس ہاشم کاکڑنے  ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے فیصلہ موجود ہے کہ ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ہائیکورٹ کوکوئی خط بھی ملے کہ ناانصافی ہو رہی تووہ اختیارات استعمال کرسکتی ہے،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق 9مئی مقدمات میں صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی،جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ صنم جاوید کے ریمانڈ کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر ہوئی،ریمانڈ کیخلاف درخواست میں لاہور ہائیکورٹ نے ملزمہ کو بری کردیا،جسٹس ہاشم نے کہاکہ ان کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہو چکی ہیں کہ 4ماہ میں فیصلہ کیا جائے،جسٹس ہاشم کاکڑ نے وکیل پنجاب حکومت سے استفسار کیاکہ اب آپ یہ مقدمہ کیوں چلانا چاہتےہیں؟وکیل پنجاب حکومت نےکہا کہ ہائیکورٹ نے اختیارات سے تجاوز کیا،جسٹس ہاشم کاکڑنے کہاکہ اس حوالے سے فیصلہ موجود ہے کہ ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ہائیکورٹ کوکوئی خط بھی ملے کہ ناانصافی ہو رہی تووہ اختیارات استعمال کرسکتی ہے،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ ہائیکورٹ سوموٹو اختیارات کا استعمال نہیں کرسکتی،جسٹس صلاح الدین نے کہاکہ کرمنل ریویژن میں ہائیکورٹ سوموٹواستعمال کرسکتی ہے، جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہاکہ آپ کو ایک سال بعد یاد آیا کہ ملزمہ نے جرم کیا ہے،کیا پتہ کل آپ میرا یا کسی کا نام بھی 9مئی مقدمات میں شامل کردیں۔

کومل میر نے فواد خان کو اپنا کرش قرار دیدیا

جسٹس ہاشم کاکڑنے کہاکہ آپ کو بھی معلوم ہے شریک ملزم کے اعترافی بیان کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے؟اس کیس میں جو کچھ ہے ہم نہ ہی بولیں توٹھیک ہوگا، عدالت نے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ ہائیکورٹ کا جج اپنے فیصلے میں بہت آگے چلا گیا،ہائیکورٹ جج نے اپنا فیصلہ غصے میں لکھا،ہم اس کیس کو نمٹا دیتے ہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • کبھی نہیں کہا میرے خلاف مہم کے پیچھے علیمہ خان ہیں، شیر افضل مروت
  •  قانون کی حکمرانی ہوتی تو ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے :  عمرایوب
  • ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، شیخ وقاص اکرم
  • برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا: جنید اکبر 
  • ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں، شیخ وقاص اکرم
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے، جنید اکبر
  • اور ماں چلی گئی
  • عمران خان سرخرو ہوں گے، کبھی ڈیل نہیں کریں گے: زرتاج گل