WE News:
2025-04-22@14:27:41 GMT

پاکستان کا ٹیکس وصولی ہدف کم کیے جانے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

پاکستان کا ٹیکس وصولی ہدف کم کیے جانے کا امکان

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کے محصولات کی وصولی کے ہدف کو کم کرکے 12 ہزار 480 ارب روپے کرنے کا امکان ہے جو کہ 12 ہزار 970 ارب روپے کے اصل ہدف سے 490 ارب روپے کم ہے۔

تمباکو کی صنعت کے نمائندوں نے بدھ کے روز آئی ایم ایف کے جائزہ مشن پر زور دیا کہ وہ سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں 25 فیصد کمی کرے اور تیسرا ٹیکس درجہ متعارف کرائے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ ایف ای ڈی میں تیزی سے اضافے سے ٹیکس ادا کرنے والے سگریٹ کی فروخت میں کمی آئی ہے اور غیر قانونی تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔

صنعت نے بتایا کہ تمباکو سے ٹیکس وصولی 2021-22 میں 148 ارب روپے سے بڑھ کر 2023-24 میں 277 ارب روپے ہوگئی لیکن اب جون 2025 تک کم ہو کر 243 ارب روپے اور 2026-27 تک مزید کم ہو کر 223 ارب روپے رہ جانے کا امکان ہے۔

ایف بی آر حکام نے خبردار کیا کہ انڈسٹری کی درخواست منظور کرنے سے 50 ارب روپے کا ریونیو نقصان ہوسکتا ہے۔

انہوں نے ٹیکس ادا کرنے والے سگریٹ کے حجم میں کمی کو اسموگ میں اضافے کی وجہ قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف پاکستان ٹیکس وصولی ٹارگٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف پاکستان ارب روپے

پڑھیں:

پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد:

حکومت نے صاف انرجی کے تین منصوبوں کی فنانسنگ کے لیے پاکستان کا پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ ایسٹیس بیکڈ سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 

اس سکوک بانڈ کے ذریعے حکومت صاف توانائی کے منصوبوں کے لیے مقامی مارکیٹ سے سرمایہ جمع کرے گی، صاف توانائی کے ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے حکومت کو 52 ارب روپے کی ضرورت ہے۔

بانڈز نئے منظور شدہ سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک فریم ورک کے تحت جاری کیے جائیں گے، جس کی منظوری کابینہ نے رواں ماہ ہی دی ہے، وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق ان پہلے سکوک کا حجم 30 ارب روپے تک ہوسکتا ہے۔ 

مزید پڑھیں: اجارہ سکوک بانڈز کی نیلامی سے 573 ملین روپے کی بچت

حکام کے مطابق ابتدائی طور پر وزارت خزانہ بلوچستان میں گروک اسٹوریج ڈیم، سندھ میں نائگاج ڈیم اور اسکردو میں شگرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ 

یہ منصوبے پہلے ہی زیر تعمیر ہیں اور حکومت کو کام کی تکمیل کے لیے مزید 52 ارب روپے درکار ہوں گے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع خاران میں واقع گروک ڈیم کی لاگت 28 ارب روپے کے لگ بھگ ہو گئی ہے، جس کی وجہ کام کی تکمیل میں تاخیر اور کام کے دائرہ کار میں اضافہ ہے، حکومت کو کام مکمل کرنے کے لیے مزید 5 ارب روپے درکار ہیں۔

مزید پڑھیں: سکوک بانڈز کے ذریعے حکومتی توقعات سے 16گنا زیادہ سرمایہ فراہم

اسی طرح سندھ کے خیرپور ناتھن شاہ میں نائی گج ڈیم کے منصوبے کی لاگت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس کا افتتاح پہلی بار 2005 میں کیا گیا تھا، باقی کام کی تکمیل کے لیے حکومت کو 22 ارب روپے درکار ہیں۔

حکومت نے شگرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بھی منظوری دے دی ہے اور اسکردو شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے 26 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے 25 ارب روپے کی فنڈنگ درکار ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ گرین سکوک، سوشل سکوک اور سسٹین ایبل سکوک کا اجراء ایک منفرد اور قابل عمل فنانسنگ میکانزم پیش کرتا ہے جو اسلامی مالیاتی اصولوں کے مطابق ہے اور مؤثر منصوبوں کیلیے ضروری سرمایہ جمع کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • ہفتہ کی چھٹی ختم کر دی گئی
  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ
  • آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان
  • کراچی آج ہیٹ ویو کی لپیٹ میں، پارہ 41 پر جانے کا امکان
  • 2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
  • ایف بی آر کا بڑا قدم، ہفتے کی چھٹی ختم کردی
  • پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
  • معاشی ترقی اور اس کی راہ میں رکاوٹ