مریم نواز نےاہم شخصیت کو عہدے سے ہٹا دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی میو اسپتال آمد کے موقع پر مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے، جس پر مریم نواز شدید برہم ہوئیں، انھوں نے میو اسپتال انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اور ایم ایس کو عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو جھاڑ بھی پلائی، انھوں نے کہا آپ ایم ایس ہیں آپ کو تو کچھ پتا نہیں، آپ کو یہاں کس نے رکھا ہے؟ شکریہ ادا کریں میں آپ کو گرفتار نہیں کرا رہی، آپ کو پتا ہی نہیں کہ مریضوں کے ساتھ ہو کیا رہا ہے؟مریم نواز نے کہا مخلوق رل رہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، انھوں نے کہا میو اسپتال کے حالات بہت برے ہیں، لوگ اسپتال میں علاج کی توقع اور امید لے کر آتے ہیں لیکن کس وارڈ میں کیا ہو رہا ہے، اسپتال انتظامیہ کو علم ہی نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جو عوام کے ساتھ ہو رہا ہے وہ اگر ذمہ داروں کے اپنوں کے ساتھ ہو تو انھیں بھی پتا چلے۔ واضح رہے کہ میو اسپتال میں زیر علاج مریضوں اور لواحقین نے مریم نواز کو سرنج، برنولا وغیرہ تک نہ ملنے سے آگاہ کیا۔ کارڈیالوجی وارڈ میں کیڑے مکوڑے پائے جانے کی شکایت پر وزیر اعلیٰ مزید برہم ہوئیں، انھوں نے رک کر انتظار گاہ اور راستے میں کھڑے مریضوں اور لواحقین کی شکایات سنیں۔
ایک بچی کی بات سن کر مریم نواز بہت ناراض ہوئیں جس نے بتایا ’میری ماں بیمار ہے اور میں رات بھر دوائیوں کے لیے بھاگ بھاگ کر تھک گئی ہوں۔‘ ناگفتہ بہ حالات دیکھ کر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے دورے کے دوران ہی میو اسپتال میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، اور اسپتال کے امور کے بارے میں تفصیلی انکوائری اور تمام ذمہ داروں سے جواب طلب کیا۔
انھوں نے میڈیسن کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فوری اقدامات کا حکم دیا، اور ہدایت کی کہ ادویات کی 100 فی صد فراہمی یقینی بنائی جائے، مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ کو ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کی ہدایت بھی کی۔
وزیر اعلیٰ نے سندھ سے آئے میاں بیوی کی شکایت سنی اور فوری ازالے کی ہدایت کی، گوجرانوالہ سے علاج کے لیے آنے والی خاتون کو گلے لگا کر تسلی دی، گردے کے مرض میں مبتلا بچی کی ماں کی اپیل پر فوری ٹرانسپلانٹ ے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔ انھوں نے میو اسپتال کی تعمیر و مرمت کا جامع پلان بھی طلب کیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مریم نواز نے میو اسپتال وزیر اعلی انھوں نے ایم ایس
پڑھیں:
تعلیم، آئی ٹی دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں: مریم نواز
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، تعلیم اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تعلیم، آئی ٹی، گرین انرجی اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیش کش کی اور تجارت، امن، ترقی اور مشترکہ اہداف کے لئے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہاکہ یورپی یونین پارلیمانی وفد کی آمدد وطرفہ مضبوط، پْرامن اور دوستانہ تعلقات کا مظہر ہے۔ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ یورپی یونین کو پاکستان کا شراکت دار ہی نہیں بلکہ دنیا میں استحکام کی آواز بھی ہے۔ جی ایس پی پلس ملنے سے پاکستان کی برآمدات، بالخصوص ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہت بہتری آئی ہے۔ انسانی حقوق اور لیبر ریفارمز سمیت تمام تقاضے پورے کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں۔ زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کا نوجوان باصلاحیت اور متحرک ہیں، عالمی جاب مارکیٹ سے منسلک کرنے کے لئے ٹریننگ کورسز کرا رہے ہیں۔ خوشی ہے کہ پاکستانی طلبہ تیسرے سال بھی سکالرشپ حاصل کرنے والوں میں سرفہرست ہیں۔ پاکستان علاقائی و عالمی امن کے لئے پرعزم ہے۔ یورپی یونین کے وفد نے ملاقات کے دوران حکومت پنجاب کے اختراعی اقدامات کو سراہا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں زیروپولیو کیس کا ہدف مقرر کر دیا۔ مریم نواز نے انسداد پولیو ویکسی نیشن مہم کے دوران مسنگ چلڈرن کا تناسب بھی زیرو کرنے کی ہدایت کی۔ ڈپٹی کمشنرز کو متعلقہ علاقوں میں انسداد پولیو کمپین کو موثر بنانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی۔ شہر ضلع میں ڈپٹی کمشنرز کو یونین کونسل وائز پولیو کمپین کا روزانہ جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ مریم نواز نے کہاکہ انتظامیہ کو انسداد پولیو ویکسی نیشن کے مائیکرو پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلی نے کہاکہ کوئی بچہ پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کے قطرے پینے سے رہ نہ جائے۔ مشترکہ کوشش سے زیرو پولیو کا ہدف باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ کسی بھی بچے کا پولیو کے رسک پر ہونا ہرگز گوارا نہیں۔