سرکاری نوکری کے خواہشمندوں کیلئےاہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سندھ حکومت نے سرکاری نوکریوں کی عمر کی حد 43 سال سے کم کرکے 33 سال کردی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کے فیصلے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے 31 دسمبر 2026 تک نافذ العمل رہے گا۔سرکاری نوکری کیلئے عمر کی حد 28 سال اور5 سال کی خصوصی رعایت دی گئی ، پہلے نوکری کیلئے عمر کی حد 28 سال اور رعایت 15 سال تھی۔چیف سیکریٹری سندھ نے سرکاری نوکریوں کیلئے کابینہ کی منظوری سے نیا حکمنامہ جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سی ای سی امتحان کے علاوہ تمام نوکریوں کیلئے عمر کی حد 33 سال ہوگی۔
یاد رہے فروری میں سندھ کابینہ نے یونیورسٹی ترمیمی بل کی منظوری دے دی ، جس کے تحت سرکاری ملازمت حاصل کرنے کیلئے عمر کی حد 5سال بڑھادی گئی تھی۔سندھ میں سرکاری نوکریوں پر پابندی تھی، جس کےباعث یہ فیصلہ کیا گیا، اطلاق سندھ پولیس اور پبلک سروس کمیشن کی نوکریوں پر نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کیلئے عمر کی حد
پڑھیں:
کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہوگا، مصطفیٰ کمال
نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیرِ صحت نے کہا کہ جب سے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بنا ہوں کابینہ میں نہروں کے معاملے کا کوئی ایجنڈا نہیں آیا، پی پی حکومت کا حصہ ہے، ان کے پاس تمام فورمز ہیں، اپنے ایشوز پر بات کر سکتے ہیں، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ سندھ کے پانی کو کم نہیں کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کینال کا معاملہ اعلیٰ قیادت کے علم کے بغیر شروع ہوا ہو، کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کم ہو، جب سے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بنا ہوں کابینہ میں نہروں کے معاملے کا کوئی ایجنڈا نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی حکومت کا حصہ ہے، ان کے پاس تمام فورمز ہیں، اپنے ایشوز پر بات کر سکتے ہیں، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ سندھ کے پانی کو کم نہیں کیا جائے۔
پولیو مہم سے متعلق بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پچھلی انسدادِ پولیو مہم میں 44 ہزار والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے، 44 ہزار میں سے 34 ہزار انکاری والدین کراچی کے تھے، جن کی اکثریت کا تعلق ضلع ایسٹ سے تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار پولیو ویکسین پر انکاری والدین کو قائل کیا جائے گا، افغانستان میں قندھار کے علاوہ انسدادِ پولیو ڈرائیو چل رہی ہے، ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کراچی کے ہر ضلع میں موجود ہے۔ مصطفیٰ کمال نے یہ بھی بتایا کہ پولیو ویکسین کی خریداری یونیسف کرتا ہے۔