بیجنگ :چین کی قومی عوامی کانگریس کےنمائندے اور چائنا ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن سے تعلق رکھنے والے سن زے چو نے سی ایم جی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ چین 2030 کے لگ بھگ مریخ سے نمونے لینے اور زمین پر واپس آنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرے گا۔سن زے چو کا کہنا تھا کہ مریخ سے نمونے لینے اور واپسی کا مشن 2030 کے لگ بھگ ہوسکتا ہے۔ اس سے قبل چین چاند پر چار لینڈنگ، مریخ پر ایک لینڈنگ ، غیر زمینی نمونے لینے اور پھر زمین واپسی کے دو تجربات حاصل کرچکا تھا، جس سے مریخ کے نمونے لیکر زمین پر واپسی کے عمل درآمد کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ چونکہ مریخ اور چاند بہت مختلف ہیں، چاند پر اڑان زمین کی کشش ثقل کے ایک بٹہ چھ حصے کے اثرات پر قابو پانا ہے جبکہ مریخ پر زمین کی کشش ثقل کے ایک تہائی حصے کے اثرات پر قابو پانا ضروری ہے اور ایک ہی وزنی بوجھ کو مریخ کی سطح سے مریخ کے مدار تک لے جانے کے لیے زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے، لہذا اس حوالے سے اب بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔سن زے چو نے کہا کہ مریخ زمین سے سب سے زیادہ مماثلت رکھنے والا سیارہ ہے اور دنیا بھر کے ممالک مریخ کی کھوج کرنا چاہتے ہیں ، اس سے کرہ عرض جیسے سیاروں اور نظام شمسی کی تشکیل اور ارتقا ء کے بارےمیں معلومات میں اضافہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے متنازع منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ پیپلزپارٹی سے بات چیت کرکے مسئلے کا حل نکالا جائے، ہم وسائل کی منصفانہ تقسیم پر یقین رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے لیکن انہیں ذمہ داری سے بات کرنی چاہیے، کیوں کہ وہ وفاق کا حصہ ہے اور آئینی عہدوں پر موجود ہے۔

انہوں نے کہاکہ 1991 میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ پانی کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، تمام مسائل پر ٹیبل پر بیٹھ کر حل ہو سکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اکائیوں کی مضبوطی وفاق کی مضبوطی ہے۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے پر پیپلزپارٹی سامنے آگئی ہے، اور اعلان کیا ہے کہ ہم کسی صورت دریائے سندھ سے کینالز نہیں نکالنے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وفاقی حکومت نہروں کے منصوبے پر کام کرسکے، وزیراعلیٰ سندھ

گزشتہ روز حیدر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہاکہ اگر نہروں کے متنازع منصوبے پر نظرثانی نہ کی گئی تو ہم مرکز میں مسلم لیگ ن کے ساتھ نہیں چل سکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ارسا ایکٹ بلاول بھٹو پیپلزپارٹی تحفظات دریائے سندھ شہباز شریف متنازع کینالز منصوبہ مسلم لیگ ن معاہدہ نواز شریف ہدایت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں تاریخ رقم: 35 روز میں انڈر پاس کی تعمیر کا آغاز
  • وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  •   کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • مریخ پرکھوپڑی جیسی پراسرار چٹان دریافت
  • حکومت پاکستان کا عازمین حج کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • حج آپریشن کے دوران عازمین کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • افغانستان کسی کو غلط سرگرمی کیلئے اپنی زمین استعمال نہیں کرنے دے گا، اسحاق ڈار
  • متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت