امریکا سے اقتصادی، جوہری اور روائتی جنگ کےلئے تیار ہے، چین
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
چین(نیوز ڈیسک)چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی محصولات (ٹیرف) کے خلاف جوابی کارروائی سمیت ’کسی بھی قسم کی‘ جنگ لڑنے کے لیے تیار ہے۔واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے ایکس پر جاری پوسٹ میں کہا کہ اگر امریکہ جنگ چاہتا ہے، چاہے وہ محصولات کی جنگ ہو، تجارتی جنگ ہو یا کسی اور قسم کی جنگ، ہم آخر تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔سفارت خانے کے ترجمان نے بھی چینی وزارت خارجہ کے اس بیان کے الفاظ دہرائے، جو ٹرمپ کے محصولات کے نافذ ہونے کے فوراً بعد جاری کیا گیا تھا۔وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ محصولات کی جنگ، تجارتی جنگ یا کسی بھی قسم کی جنگ مسلط کرنے پر اصرار کرتا ہے، تو چین ’آخری حد تک‘ لڑنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ منگل کو دو بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان تجارتی جنگ اس وقت مزید شدت اختیار کر گئی جب امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر محصولات کو بڑھا کر 20 فیصد کر دیا، جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی زرعی اشیا پر 15 فیصد ٹیرف عائد کر دیا۔یہ لفظی جنگ اس وقت سامنے آئی، جب چین نے اعلان کیا کہ وہ رواں سال اپنے دفاعی اخراجات میں 7.
یہ اضافہ چین کی پانچ فیصد کی متوقع اقتصادی ترقی سے کہیں زیادہ ہے۔ صدر شی جن پنگ کے ایک دہائی قبل صدر اور کمانڈر اِنچیف بنے کے بعد چین کا دفاعی بجٹ 2013 میں 720 بلین یوان سے بڑھ کر 2025 میں 1.78 ٹریلین یوان ہو چکا ہے۔ادھر صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر تازہ محصولات کا جواز پیش کرتے ہوئے بیجنگ کو امریکہ میں فینٹینائل اوپیئڈ بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مہلک نشہ آور مادہ بڑی مقدار میں چین میں تیار کیا جاتا ہے۔
اس الزام کے جواب میں چین نے امریکہ پر ’بلیک میلنگ‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک میں دنیا کے سخت ترین انسداد منشیات قوانین نافذ ہیں۔بیجنگ کی وزارت خارجہ نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’دھمکیاں ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتیں، دھونس ہمارے خلاف کارگر نہیں، دباؤ، زبردستی یا دھمکیاں چین سے معاملہ کرنے کا صحیح طریقہ نہیں ہیں۔
بلوچستان سے 4 دہشتگرد گرفتار، افغانستان سے دراندازی کے شواہد سامنے آگئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں چین چین نے کی جنگ
پڑھیں:
دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے،احسن اقبال
وفاقی وزیر ڈولپمنٹ اینڈ پلاننگ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے، مارکیٹ میں نئی تبدیلی کے لئے خود کو تیار رکھیں، ایک وقت میں ہر گھر میں قالین تیار کیا جاتا تھا، یہ انڈسٹری آج ختم ہوچکی ہے۔
سیالکوٹ میں صعنت کاروں سے خطاب نے کہا کہ شہر اقبال خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی مہارت رکھتا ہے، ذہن میں ایک ہی سوال اٹھتا ہے پاکستان وہ کیوں نہیں بن سکا جو بننا چاہئے تھا۔ 1960 پاکستان کی مجموعی 200 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ تھی، آج دیگر ممالک ہم سے بہت بہتر ایکسپورٹ میں زرمبادلہ کما رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا دوسرا چیلینج یہ ہے دنیا چوتھی اور پانچویں جنریشن میں جا رہی ہے، آرٹیفشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی سے بہت کچھ بدل جائے گا، ہمیں اس کے لئے فوری ٹاسک فورس قائم کرنا ہو گی نہیں تو پیچھے رہ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم نے ہر چیز کو سیاسی کر دیا ہے ہماری کوشش ہے کہ صاف پانی کے پلان پر عملدرآمد کریں، دنیا میں ترقی سڑکوں اور کارخانوں سے نہیں ہو تی، جس ملک میں انسانی وسائل موجود ہیں وہاں ترقی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ چائنہ میں چودہ سال تک ہر فرد کی تعلیم لازمی ہے، ہماری شرح خواندگی ساتھ فیصد ہے، ہر کامیاب ملک میں پچاس فیصد آبادی خواتین سپورٹ پر مشتمل ہے، ترقی پذیر ممالک میں شامل ہونے کے لئے 90 فیصد شرح خواندگی ہونی چاہیے، ہمارے ملک میں چالیس فیصد نئی نسل ذہنی تناؤ کا شکار ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ سوشل پلان کے بغیر آپ عمارت کھڑی نہیں کر سکتے، صعنتکاروں کو اپنی ایکسپورٹ کو چھ بلین ڈالر تک پہنچانے کے سوشل۔اکنامک پلان تیار کرنا چاہئے، دنیا کا تجارتی سسٹم اب نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، 5 سالہ ایکسپورٹ پلان تیار کرے تاکہ واضح ہو سکے حکومت آپ کے لئے کیا کر سکتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے، مارکیٹ میں نئی تبدیلی کے لئے خود کو تیار رکھیں، ایک وقت میں ہر گھر میں قالین تیار کیا جاتا تھا، یہ انڈسٹری آج ختم ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس انڈسٹری پر سرمایہ کاری نہیں کی، ہمیں آنے والے کل کے لئے خود کو تیار رکھنا چاہیے، دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ رہیں، ہم ایس ایم ای سیکٹرکے لئے منصوبہ لے کر آرہے ہیں، صنعتکاروں کے تمام مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔