ایمن کو کبھی نفرت نہیں ملتی، مجھے ملتی ہے: منال خان کا شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ منال خان نے شکوہ کیا ہے کہ ان کی بہن ایمن خان کو کبھی نفرت نہیں ملتی، مجھے ملتی ہے۔
شوبز انڈسٹری کی معروف جڑواں بہنیں ایمن خان اور منال خان بچپن سے ہی اسکرین کا حصہ رہی ہیں، وہ چائلڈ اسٹار کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کرنے کے بعد کامیاب اداکارائیں، بزنس ویمن، بیویاں اور مائیں بن چکی ہیں، دونوں نے اپنے طویل سفر میں اپنی الگ شناخت بنائی ہے۔
حال ہی میں وہ ایک پروگرام میں بطور مہمان شامل ہوئیں جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی۔
منال خان نے دورانِ گفتگو سوشل میڈیا پر ایمن خان کی مقبولیت پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ایمن کو ہمیشہ انٹرنیٹ پر محبت اور پزیرائی ملی، خاص طور پر کم عمری میں شادی کرنے اور ماں بننے پر۔
ان کا کہنا ہے کہ ایمن نے جب شادی کی اور پھر بچی کی پیدائش ہوئی، تب بھی اسے سوشل میڈیا پر بے حد محبت ملی لیکن میرے ساتھ ایسا نہیں ہوا، مجھے کیریئر کو ترجیح دینے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، پھر میرے کرداروں کو بھی مسلسل نشانہ بنایا گیا، مجھے تو لگتا ہے کہ ایمن خان کو کبھی نفرت نہیں ملتی، ہمیشہ پیار ہی ملتا ہے۔
ایمن خان نے اپنی فیملی کے ساتھ خوش گوار تعلق کے بارے میں گفتگو بھی کی اور بتایا کہ میں اپنے شوہر منیب بٹ، اپنی بیٹیوں امل اور میرال کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے نہیں گھبراتی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کبھی اپنی فیملی کو چھپانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی کیونکہ لوگوں نے ہمیشہ ہمیں پیار دیا، امل اور میرال کو بھی بہت محبت ملی اور مجھے اور منیب کو بھی ایک جوڑے کے طور پر ہمیشہ مثبت ردِ عمل ملا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں اپنی فیملی کے لمحات شیئر کرنے میں بالکل بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتی۔
یہ انکشاف سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا اور اس پر مداحوں نے منال خان کی ایمانداری کو سراہا ہے۔
کچھ لوگوں نے ان کی بات سے اتفاق کیا، جبکہ کچھ کا ماننا تھا کہ تنقید ہر اداکار کو برداشت کرنی پڑتی ہے۔
دوسری جانب ایمن خان کے مداحوں نے ان کی سادگی اور مثبت رویے کی تعریف بھی کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر منال خان ایمن خان
پڑھیں:
لگتا تھا طلاق ہوگئی تو مرجاؤں گی، عمران خان کی سابق اہلیہ کا انکشاف
بمبئی (اوصاف نیوز)اداکار عمران خان کی سابق اہلیہ اونتیکا ملک نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی طلاق اور اس کے بعد کی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی۔
یہ انٹرویو اس وقت منظرِ عام پر آیا ہے جب عمران خان پہلے ہی متعدد مواقع پر اپنی شادی کے خاتمے پر گفتگو کر چکے ہیں۔ اونتیکا نے بتایا کہ اگرچہ وہ طلاق کو ایک عام انسان کی طرح تباہی تصور کرتی تھیں، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اُن کی سوچ میں تبدیلی آگئی۔
وہ کہتی ہیں،’شادی کا ختم ہونا کوئی قیامت نہیں، لیکن اُس وقت مجھے لگتا تھا کہ اگر میری شادی ٹوٹ گئی تو میں زندہ نہیں رہ پاؤں گی۔ مجھے یقین تھا کہ میں ایک دن بھی اُن کے بغیر نہیں گزار سکوں گی۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’جب ہم نے فیصلہ کیا کہ اب یہ رشتہ ختم ہو رہا ہے، تو میں ایسے روئی جیسےکوئی قریبی عزیز فوت ہو گیا ہو۔ مجھے شدید خوف تھا، خاص طور پر اس لیے بھی کہ اُس وقت میں خود کفیل نہیں تھی۔ مگر مجھے یہ بھی معلوم تھا کہ میں ایک مراعات یافتہ خاندان سے ہوں اس لیے سڑک پر نہیں آؤں گی۔‘
طلاق کے مرحلے کو بیان کرتے ہوئے اونتیکا نے کہا کہ یہ سب کچھا یکدم نہیں ہوا۔ ہم نے پہلے کچھ وقت کے لیے الگ رہنے کا فیصلہ کیا، اور پھر آخرکار طلاق لی۔ یہ سب کچھ کورونا وبا کے دوران ہوا تھا۔
اپنے بچپن کے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے، اونتیکا نے بتایا کہ چونکہ ان کے والدین بھی علیحدہ ہو چکے تھے، اس لیے طلاق کا تصور اُن کے لیے اتنا اجنبی یا شرمندگی کا باعث نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ،’میں نے اپنی والدہ کو ساری زندگی فخر کے ساتھ جیتے دیکھا ہے۔‘
اپنی اور عمران کی طویل رفاقت کا ذکر کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں، ’ہم 19 سال کی عمر میں ملے تھے، اور اتنے برس ایک ساتھ گزارنے سے ایک قسم کی جذباتی انحصاریت پیدا ہو گئی تھی۔ میں تو یہاں تک نہیں جانتی تھی کہ خود سے ہوائی جہاز کی ٹکٹ کیسے بُک کرنی ہے۔‘
اونتیکا نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ رشتہ ختم ہونے پر انہیں گہری مایوسی اور خود پر شرمندگی محسوس ہوئی۔ ’لوگ ہمیں ’گولڈن کپل‘ کہتے تھے، اور جب ہم الگ ہوئے، تو مجھے لگا جیسے میں نے سب کو مایوس کر دیا۔‘
اونتیکا اور عمران تقریباً بیس سال ساتھ رہے اور ان کی ایک بیٹی، عمّارہ، ہے- پیرنٹنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’شروع میں بیٹی کے ذہن میں کئی سوالات تھے، جیسے: ’کیا مجھے نئی مما ملے گی؟‘ میں نے اسے ہنستے ہوئے کہا: ’نہیں بیٹا، تم اسی سے چپکی رہو گی!‘
انہوں نے وضاحت کی کہ، ہم نے اُس کے لیے وقت کو متوازن رکھا۔ وہ ہفتے کے آدھے دن میرے ساتھ اور آدھے عمران کے ساتھ گزارتی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا