اسلام آباد ہائی کورٹ میں سینیٹر اعجاز چوہدری کی سینیٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پروڈکشن آرڈرز سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  سینیٹراعجاز احمد چودھری کی سینیٹ اجلاس میں شرکت کیلئے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بدھ تک جواب طلب کرلیا۔

درخواست گزار کے وکیل بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ لاہور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار نہیں بنتا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہی دائرہ اختیار ہے جس کی 3 بڑی وجوہات ہیں۔ بابر اعوان نے محمد خان جونیجو،جاوید ہاشمی کیسز اورسپریم کورٹ آف پاکستان کے مختلف فیصلوں کا بھی حوالہ دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ  نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔ درخواست میں وفاق بذریعہ وزارت داخلہ،سیکرٹری سینیٹ کو فریق بنایاگیا۔ آئی جی جیل خانہ جات پنجاب،سپریٹنڈنٹ لاہور جیل اور آئی جی اسلام آباد بھی فریق بنائے گئے ہیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 9 مئی 2023 کوایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا جو لاہور ہائی کورٹ سے ختم ہوا۔ ایم پی او ختم ہونے پر 9مئی کے جعلی اور بوگس مقدمہ میں گرفتاری ڈال دی گئی۔ لاہور جیل میں قید ہوں،سینیٹر ہوں اور اجلاس میں شرکت حق ہے۔ استدعا ہے کہ ہرسینیٹ اجلاس اورپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا حکم دیاجائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ اجلاس میں شرکت سینیٹ اجلاس

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا متوقع غزہ مارچ، اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل

اسلام آباد:

وفاقی دارالحکومت میں جماعت اسلامی کی جانب سے متوقع غزہ مارچ کے پیشِ نظر سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق، ریڈ زون اور ایکسٹینڈڈ ریڈ زون کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاروں سے بند کر دیا گیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق شہر بھر میں چیکنگ کا عمل مزید سخت کر دیا گیا ہے جبکہ مختلف حساس مقامات پر گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ کسی بھی ممکنہ امن و امان کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اضافی سیکیورٹی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد؛ ریڈزون کے داخلی و خارجی راستے تاحکم ثانی بند

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی قسم کے غیرقانونی اجتماع یا مظاہرے پر پابندی عائد ہے، اور خلاف ورزی کی صورت میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

اسلام آباد پولیس نے فیصلہ کیا ہے کہ شہریوں کا امن خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف "پیس فل اسمبلی" اور "پبلک آرڈر ایکٹ" کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جعلی و غیر ضروری کیسز کا خاتمہ؛ مقدمے کیلیے درخواست گزار کا عدالت آنا لازمی قرار
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
  • رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • محسن نقوی اور طلال چوہدری کا لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ مارچ سے متعلق گفتگو
  • صدر مملکت نے سینٹ کا  اجلاس 22اپریل کو طلب کرلیا
  • جماعت اسلامی کا متوقع غزہ مارچ، اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس 22اپریل کی سہ پہر 4بجے طلب کر لیا
  • اسلام آباد سمیت 4 ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت تمام ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری