غزہ میں نوزائیدہ بچوں کی حالت انتہائی خطرے میں ہے، یونیسیف
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر ایڈورڈ بیگ بیڈر نے کہا کہ اتوار کو اعلان کردہ امداد پر عائد اسرائیلی پابندیاں شہریوں کی جان بچانے کے لیے کیے جانے والے آپریشنز کو شدید متاثر کریں گی۔ انہوں نے جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امداد کے آزادانہ بہاؤ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے پر حالیہ اسرائیلی پابندیاں شہریوں کے المیے میں اس طرح اضافہ کر رہی ہیں جو ایک بے مثال انسانی تباہی کی علامت ہے۔ یونیسیف نے بدھ کے روز ایک بیان میں اس بات کی نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی میں امدادی سامان کے داخلے کو روکنے، بہ شمول ویکسین اور سانس لینے والی ادویات روکنے سے بچوں کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ تنظیم نے کہا کہ اگر وہ غزہ کی پٹی میں طبی سامان لانے سے قاصر ہے تو معمول کی ویکسینیشن مکمل طور پر روک دی جائے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر طبی سامان نہ پہنچایا گیا تو غزہ کی پٹی میں نوزائیدہ بچوں کی حالت انتہائی خطرے میں ہے۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر ایڈورڈ بیگ بیڈر نے کہا کہ اتوار کو اعلان کردہ امداد پر عائد اسرائیلی پابندیاں شہریوں کی جان بچانے کے لیے کیے جانے والے آپریشنز کو شدید متاثر کریں گی۔ انہوں نے جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امداد کے آزادانہ بہاؤ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یونیسیف جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران زیادہ بنیادی سامان لانے اور ضرورت مند بچوں کی زیادہ تعداد تک پہنچنے کے قابل رہا ہے مگر اب اس کے پاس بچوں کو امداد فراہم کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی پٹی میں انہوں نے کے لیے نے کہا
پڑھیں:
حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
اسلام آباد:حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی، رواں مالی سال امداد کا ہدف 19 ارب ڈالر ہے تاہم 9 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال 5 ارب 50 کروڑ 75 لاکھ ڈالر ہی مل سکے ہیں جو کہ سالانہ ہدف کا محض 28.40 فیصد ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق حکومت کو رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حاصل ہوئی بیرونی فنانسنگ میں سے 5 ارب 37 کروڑ ڈالر بطور قرض ملا جبکہ 13 کروڑ 56 لاکھ ڈالر بطور گرانٹ شامل ہیں تاہم اس میں آئی ایم ایف سے ملنے والی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق اس عرصے میں پاکستان کو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 1.39 ارب ڈالر کم فنڈز حاصل ہوئے، گزشتہ سال جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کو 6 ارب 89 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت موصول ہوئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موصول ہوئی فنانسنگ کی تفصیلات کے مطابق اس عرصے کے دوران سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دو ارب ڈالر قرض دیا جبکہ چین نے ایک ارب ڈالر قرض رول اوور کیا۔
اس کے علاوہ دیگر عالمی اداروں نے 2 ارب 82 کروڑ 76 لاکھ ڈالر فراہم کیے جن میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے ایک ارب 18 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک کی جانب سے 72 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔
مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک میں چین، امریکا، سعودی عرب، فرانس، کویت اور جاپان شامل ہیں جبکہ فرانس نے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، چین نے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، امریکہ نے 4 کروڑ ڈالر، جاپان نے 2 کروڑ 88 لاکھ ڈالر اور کویت نے دو کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی مالی امداد فراہم کی ہے۔