چیمپئنز ٹرافی میں ایک اور سنچری: کیوی بیٹر راچن رویندرا نے کئی ریکارڈز اپنے نام کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ کے نوجوان اوپنر راچن رویندرا نے جنوبی افریقا کے خلاف آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں شاندار سنچری اسکور کرکے ریکارڈ بک میں جگہ بنا لی۔ بدھ کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے سیمی فائنل میں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 362 رنز بنائے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے راچن رویندرا نے 101 گیندوں پر 108 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ کین ولیمسن نے 2 چھکوں اور 10 چوکوں کی مددسے 102رنز بنائے۔363 رنز کے ہدف کے جواب میں جنوبی افریقا کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر312 رنز بناسکی۔راچن رویندرا نے جنوبی افریقا کے خلاف سیمی فائنل میں سنچری اسکور کرنے کے بعد منفرد ریکارڈ بھی قائم کر دیا۔راچن رویندرا کیریئر کی ابتدائی 5 ون ڈے سنچریاں آئی سی سی ایونٹس میں اسکور کرنے والے دنیا کے پہلے بیٹر بن گئے ۔راچن نے 32 ون ڈے میچز میں 1196 رنز اسکور کیے ہیں جس میں 5 سنچریاں شامل ہیں اور یہ تمام سنچریاں انہوں نے آئی سی سی ون ڈے ٹورنامنٹس میں بنائی ہیں۔بائیں ہاتھ کے راچن نے 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں اپنے ڈیبیو ٹورنامنٹ کے دوران 3 سنچریاں بنائی تھیں جبکہ انہوں نے رواں چیمپئنز ٹرافی میں پہلے بنگلادیش او رپھر جنوبی افریقا کے خلاف سنچری اسکور کی۔راچن آئی سی سی ون ڈے ایونٹس میں تیز ترین 5 سنچریاں بنانے والے کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔ انہوں نے یہ کارنامہ صرف 13 اننگز میں حاصل کیا۔اس کے علاوہ راچن رویندرا چیمپئنز ٹرافی کے ایک ہی ایڈیشن میں 2 سنچریاں بنانے والے نیوزی لینڈ کے پہلے بیٹر بھی بن گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: راچن رویندرا نے چیمپئنز ٹرافی جنوبی افریقا نیوزی لینڈ
پڑھیں:
ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت کے ہل چل سے بھرپور پہلے 100 دن
ناقدین نے پہلے 100 دنوں کی حکومت کو "آمرانہ طرزِ حکومت" قرار دیا ہے اور ان کی پالیسیوں کو انتشار کا باعث قرار دیا۔ سیاسی مورخ میٹ ڈالک کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا دوسرا دورِ صدارت پہلے سے کہیں زیادہ آمرانہ ذہنیت اور اقدامات سے بھرپور ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں دوبارہ واپسی کے بعد ان کے اقدامات اور بیانات نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت کے پہلے 100 دن 30 اپریل کو مکمل ہو رہے ہیں اور اب تک صدر ٹرمپ نے صدارتی اختیارات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ 78 سالہ صدر ٹرمپ نے ایک ایونٹ میں کہا کہ میرا دوسرا دورِ حکومت پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔ جب میں یہ کہتا ہوں یہ کام کرو تو وہ کام ہو جاتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹیرف پالیسی کا دفاع کیا اور سب سے پہلے امریکا کے اپنے ایجنڈے کو پورا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ امریکی صدر نے اپنی سمت کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بڑی کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو حاصل کر رہے ہیں۔ البتہ ان کے ناقدین نے پہلے 100 دنوں کی حکومت کو "آمرانہ طرزِ حکومت" قرار دیا ہے اور ان کی پالیسیوں کو انتشار کا باعث قرار دیا۔ سیاسی مورخ میٹ ڈالک کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا دوسرا دورِ صدارت پہلے سے کہیں زیادہ آمرانہ ذہنیت اور اقدامات سے بھرپور ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ روزانہ اوول آفس میں صحافیوں کے سوالات کا سامنا کرتے اور ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے خود کو ایک "ریئلٹی شو" کے مرکزی کردار کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ٹرمپ کے ناقدین کا بھی کہنا ہے کہ نئے صدر کے دوسرے دور میں وائٹ ہاؤس میں مخصوص اور من پسند نیوز اداروں کو رسائی دی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں عدلیہ کے ساتھ بھی صدر ٹرمپ کا رویہ جارحانہ رہا ہے جہاں انہوں نے ماضی کے مقدمات میں شریک کئی لاء فرمز کو سخت معاہدوں میں جکڑ دیا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے پہلے 100 دنوں کی تکمیل پر ان کی مقبولیت تمام جنگ عظیم دوم کے بعد صدور میں سب سے کم ہے۔ سوائے خود ان کے پہلے دور کے۔ ریپبلکن سینیٹر لیزا مرکاؤسکی نے کہا کہ ہم سب خوف زدہ ہیں جبکہ پروفیسر باربرا ٹرش کا کہنا تھا کہ صدر آئینی پابندیوں کی پرواہ کیے بغیر فیصلے کر رہے ہیں۔ ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے روس کے توسیع پسندانہ عزائم کی تقلید میں گرین لینڈ، پاناما اور کینیڈا پر علاقائی دعوے کرتے ہوئے امریکی اثرورسوخ بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔
ٹرمپ نے تعلیمی اداروں، جامعات اور ثقافتی مراکز کو نشانہ بناتے ہوئے خود کو ایک اہم آرٹس سینٹر کا سربراہ مقرر کیا اور ڈائیورسٹی پروگرامز کو ختم کر دیا ہے۔ اسی طرح تارکین کو پکڑ پکڑ کر دور دراز علاقے میں قائم خطرناک جیلوں میں زبردستی بھیجا جا رہا ہے۔ یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدے کا حلف اُٹھایا تھا اور اسی دن چند اہم لیکن متنازع اقدامات کی منظوری دی تھی۔