بائیڈن انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے طالبان کو اربوں ڈالر کا اسلحہ مل گیا، سیکرٹری دفاع
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
پیٹے ہیگستھ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان سے انخلا کے وقت کابل میں دھماکا ہوا اور کسی ملٹری افسر کو فارغ نہیں کیا گیا لیکن ٹرمپ امریکیوں کا قتل کبھی نہیں بھول سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ ٹرمپ انتظامیہ کے امریکی سیکریٹری دفاع پیٹے ہیگستھ نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے طالبان کو اربوں ڈالر کا اسلحہ مل گیا جب کہ ہماری اطلاع پر پاکستانی فوج نے کابل دھماکے کے دہشت گرد کو پکڑنے میں مدد کی جس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ امریکی سیکریٹری دفاع پیٹے ہیگستھ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان سے انخلا کے وقت کابل میں دھماکا ہوا اور کسی ملٹری افسر کو فارغ نہیں کیا گیا لیکن ٹرمپ امریکیوں کا قتل کبھی نہیں بھول سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے طالبان کو اربوں ڈالر کا اسلحہ مل گیا جب کہ بائیڈن انتظامیہ کابل دھماکے کے بعد ہاتھ جھاڑ کر بیٹھ گئی تھی تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے عہد کیا تھا کہ ہم ان قاتلوں کو تلاش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے امریکی فوجیوں کے قاتل کو کٹہرے میں لانے کا عہد کیا تھا، ٹرمپ اتنظامیہ نے فیصلہ کیا کہ افغانستان میں کیا ہوا اور اس کی تفتیش کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بائیڈن انتظامیہ
پڑھیں:
تحریک طالبان پاکستان کا بیانیہ اسلامی تعلیمات، قانون، اخلاقیات سے متصادم قرار
ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں موجودہ نظام حکومت غیراسلامی ہے اور وہ تشدد کے ذریعے شریعت کا نفاذ کرکے معاشرے کو حقیقی اسلامی اصولوں پر استوار کریں گے۔ ماہرین کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کا آئین اور جمہوریت کو مسترد کرتے ہوئے تشدد کو ’’جہاد‘‘ قرار دینا اسلامی تعلیمات کی غلط تشریح ہے، اسلامی تعلیمات بے جا بغاوت کو ’’فساد فی الارض‘‘ قرار دیتی ہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے حاکم سے نافرمانی کی وہ مجھ سے جدا ہوا‘ (بخاری)۔ فقہا کے مطابق بغاوت تب تک جائز نہیں جب تک حکمران کھلم کھلا کفر نہ کرے جبکہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے، شریعت کا نفاذ جبر کے بجائے حکمت، عدل اور اجتماعی رضامندی سے ہونا چاہئے۔
قانونی طور پر پاکستان کا آئین اسلام کو ریاستی مذہب قرار دیتا ہے اور شریعت کا نفاذ پارلیمنٹ کے ذریعے طے ہوتا ہے، ٹی ٹی پی کا غیر آئینی تشدد قانوناً غداری کے مترادف ہے۔ اخلاقی طور پر کالعدم ٹی ٹی پی کا تشدد، خود ساختہ تعزیرات اور عوامی امن کی تباہی شریعت کے مقاصد یعنی عدل، رحمت اور انسانی حقوق کے منافی ہے، قرآن کا فرمان ہے: ’’دین میں کوئی زبردستی نہیں‘‘ (البقرہ:256) اور جبراً شریعت مسلط کرنا اسلام کے رحمت للعالمینﷺ کے تصور کو مجروح کرتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔