ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ نے 36 افسروں کو گریڈ 22 میں ترقی دیدی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس،پولیس سروس اور فارن سروس کے مجموعی طورپر چھتیس افسران کو گریڈ 22 میں ترقی دیدی۔
ایف بی آر افسروں کی ترقی کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم امتناعی کے باعث موخر،دیگر گروپس کے افسروں کی ترقیوں کا جائزہ لینے کے لیے بورڈ پیر کو پھر بیٹھے گا۔
وفاقی بیوروکریٹس کی گریڈ 22 میں ترقی کیلیے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا اجلاس کیبنٹ ڈویژن میں نائب وزیراعظم اسحق ڈار کی صدارت میں ہوا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی بطور رکن اجلاس میں شریک ہوئے۔وفاقی وزیر احد چیمہ ،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن انعام اللّٰہ خان دھاریجو،سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ اجلاس میں گریڈ 22 کی اسامیوں پر ترقی کیلئے ڈیڑھ سو سے زائد افسروں کے ناموں پر غور کیاگیا،بورڈ نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے 19،پولیس سروس کے8 اور فارن سروس کے 9 افسران کوگریڈ 22 میں ترقی دینے کی منظوری دے دی.
پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ بائیس میں ترقی پانے والے افسران میں محی الدین احمد وانی ،وسیم اجمل چوہدری ،امبرین رضا،علی طاہر ،عثمان اخترباجوہ ،محمد حمیرکریم ،سید عطاء الرحمان ،مصدق احمد خان، راشد محمود،مومن آغا،ندیم محبوب،شکیل احمد مینگیج،داو’دمحمد باریج،سعدیہ ثروت جاوید،اسدرحمان گیلانی ،علی سرفراز حسین ،زاہد اخترزمان ،نبیل احمد اعوان اوراحمدرضاسرور شامل ہیں۔
پولیس سروس کے گریڈ بائیس میں ترقی پانے والے افسران میں بی اے ناصر ،غلام نبی میمن ،فاروق مظہر،عمران یعقوب منہاس ،عبدالخالق شیخ ،شہزادسلطان،زبیر ہاشمی اورمحمدطاہر رائے شامل ہیں۔فارن سروس کے گریڈ 22 میں ترقی پانے والے 9 افسران میں احمد نسیم وڑائچ ،یورپی یونین میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی ،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد ،امریکا میں تعینات پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ ،سید احسن رضاشاہ ،یواے ای میں پاکستان کے سفیر فیصل نیازترمذی ،نبیل منیر ،جرمنی میں پاکستان کی سفیر ثقلین سیدہ اور ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان شامل ہیں۔
ترقی پانے والے افسروں کے نوٹیفکیشن ایک آدھ دن میں ہو جائیں گے۔یاد رہے کہ گریڈ 22میں ترقیوں کیلئے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا اجلاس تقریباًڈیڑھ سال بعدہوا۔
اسحاق ڈار اور بلاول بھٹو زرداری کی دیگر مصروفیات کے باعث تمام افسروں کی ترقیوں کا جائزہ نہ لیا جا سکا،سیکرٹریٹ گروپ کی پانچ، ان لینڈ ریونیو سروس کی پانچ، آڈٹ اینڈ اکانٹس کی دو ، انفارمیشن گروپ اورپوسٹل گروپ کی ایک پوسٹ پر ترقیوں کیلئے افسروں کے نام پیر کو اجلاس میں زیر غور آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان حلفی جمع ہونے کے بعد حکم امتناعی منسوخ ہونے کی صورت میں ایف بی آر کے افسروں کی ترقیوں کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔
اس سے قبل وزیراعظم نے رولز میں ترمیم کرتے ہوئے پہلی مرتبہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کی سربراہی کا اختیارنائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو تفویض کیاجبکہ بلاول بھٹو زرداری بھی پہلی مرتبہ ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں شریک ہوئے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ گریڈ 22 میں ترقی ترقی پانے والے افسروں کی ترقی میں پاکستان پاکستان کے اجلاس میں سروس کے
پڑھیں:
دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم
دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے زرعی نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت میں ترقی کر گئی ہے، جبکہ ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔
اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل اور محنتی کسان موجود ہیں، لیکن ہم ان وسائل سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے۔
اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوانوں کو زرعی میدان میں مواقع دینے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں زرعی ماہرین، حکومتی نمائندوں اور مختلف اداروں کے ذمے داران نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہماری گندم کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ دنیا سے کہیں کم ہے، حالانکہ ہماری زمین زرخیز ہے اور کسان محنتی ہیں۔ اگر ہم نے وقت پر فیصلے کیے ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا نظام کمزور ہے، جبکہ ویلیو ایڈیشن کے لیے ضروری پلانٹس بھی موجود نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایس ایم ایز اور گھریلو صنعتوں میں بے شمار امکانات ہیں جنہیں بروئے کار لا کر زراعت کو معاشی ترقی کا ستون بنایا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں زراعت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑنے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی گئیں جن میں زرعی ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت کے استعمال، دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات بہتر بنانے اور کسانوں کے لیے مرکزی ڈیٹابیس بنانے جیسے اقدامات شامل تھے۔
شرکا نے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز کے ذریعے زرعی اجناس اور ان پٹس کی ترسیل کو شفاف بنانے کی تجویز بھی دی۔ وزیراعظم نے فوری طور پر ورکنگ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ دو ہفتوں کے اندر قابل عمل سفارشات پیش کی جائیں تاکہ عملی اقدامات جلد شروع کیے جا سکیں۔