یہ وقت ہے آپ ہمارا ساتھ دیں،عمران خان کا فضل الرحمن کو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
عمران خان کے پیغام کے بعد پی ٹی آئی نے پھر جے یو آئی سے روابط بڑھانا شروع کردیے
ہمارے بچوں کا اب پاکستان سے اعتماد اٹھ گیا ہے وہ اپنے مستقبل کے لیے باہرملک جاتے ہیں
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے عمران خان کا سربراہ جے یو آئی (ف) کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو کہیں کہ یہ وقت ہے آپ ہمارا ساتھ دیں۔اسلام آباد میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں عمر ایوب، شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 میں آٹا 20 روپے اور آج 100 روپے ہے ، گھی 350 سے 500 روپے کلو ہے ، 70 سے 80 فیصد مہنگائی ہوئی ہے ، کیا لوگوں کی آمدنی بھی بڑھی ہے ؟ان کا کہنا تھا کہ اس معیشت کی وجہ سے معاشرہ بگڑ رہا ہے ، ہمارے ہاں نوکریاں بالکل ختم ہو گئی ہیں، چین دو بڑی ٹرین لائن بنا رہا ہے جو ایران جائیں گی اور افغانستان سے گزرے گی۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ پر بہت زیادہ ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، یہ غریب سے ٹیکس لیتے ہیں اور امیروں کو کوئی نہیں پوچھتا، قانون ہماری زندگی ہونا چاہیے ۔سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہمارے بچوں کا اب پاکستان سے اعتماد اٹھ گیا ہے وہ اپنے مستقبل کے لیے باہر ملک جاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے یہی کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو کہیں کہ یہ وقت ہے آپ ہمارے ساتھ دیں۔عمران خان کا یہ پیغام سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی نے ایک بار پھر جے یو آئی (ف) کے ساتھ روابط بڑھنا شروع کردیے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے جے یوآئی ف کی قیادت سے رابطہ کیا اور ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا۔ذرائع نے کہا کہ جے یو آئی کی قیادت نے جواب دیا کہ مولانا فضل الرحمان عمرے کے باعث ملک سے باہر ہیں، مولانا فضل الرحمان کی واپسی کے بعد ملاقات پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت اگلے ہفتے سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرے گی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
لاہور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی پر 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پرجلسے کا اعلان کردیا۔ انھوں نے کہا کہ اتحاد کے نام پر ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث کرب ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شریک ہوں گی، فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث تشویش ہے، فلسطین کیلئے ملک بھر میں بیداری مہم چلائیں گے، حافظ نعیم نے انتہائی محبت اور احترام کا مظاہرہ کیا، مجلس اتحادامت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ لاہور کا جلسہ بھی مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے ہو رہا ہے، اسرائیل کی حامی لابی ہر جگہ موجود، لیکن ان کی کوئی حیثیت نہیں، فلسطین کے معاملے پر اسلامی دنیا کا واضح مؤقف ہونا چاہیے، امت مسلمہ کو حکمرانوں کے رویہ اورغفلت سے شکایت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمران اپنا حقیقی فرض نہیں ادا کر رہے، جہاد مقدس لفظ ، اس کی اپنی حرمت ہے، مسلم دنیا جغرافیائی طور پر منقسم ہے، مالی یاسیاسی طورپرشرکت کرنےوالا بھی ایک ہی جہاد کا حصہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری سے متعلق جے یو آئی کا منشور واضح ہے، ہر صوبے کے وسائل اس صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں، سندھ کے لوگ حق کی بات کرتے ہیں تو روکا نہیں جا سکتا، مرکز میں تمام صوبوں کےاتفاق رائے سےفیصلے کیے جاتے، اس روش کے تحت کالا باغ ڈیم کو بھی متنازع بنا دیا گیا، جے یو آئی نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترکر دیا۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم پر جماعت اسلامی کا اپنا مؤقف تھا، جماعت اسلامی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کیا، اپنے اپنے پلیٹ فورم سے مختلف چیزوں پرجدوجہد کریں گے۔
ادھر ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے منصورہ میں ملاقات کی اور انہیں 27 اپریل کو مینار پاکستان میں منعقد ہونے والے اسرائیل مخالف مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات کے لیے مولانا فضل الرحمٰن منصورہ پہنچے۔ حافظ نعیم الرحمٰن اور لیاقت بلوچ سمیت جماعت کے دیگر قائدین نے استقبال کیا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں متحد ہوکر آواز اٹھانے کا عزم کیا۔
جے یو آئی ف کے راشد سومرو اور مولانا امجد خان جبکہ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، مولانا جاوید قصوری وار امیر العظیم بھی ملاقات میں موجود تھے۔