Express News:
2025-04-22@11:29:49 GMT

اگر نرخ گھٹ جائے تو

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

حالات بڑے ٹھیک جا رہے ہیں، نگران دورکی ’’پوسٹیں‘‘ بھی خالی ہوجائیں گی، نئی پوسٹیں بھی لانچ ہوجائیں گی اوراٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے لیے جو چھینکا ٹوٹا چکا ہے وہ بھی ہے ،مطلب یہ کہ منتخب نمایندوں کا ہردن عید اوررات شب برات ہوجائے گی، اپنے اپنے ’’منہ‘‘ بھی لقموں کے لیے دسترخوان پر بٹھادیے جائیں گے اورالیکشن کے اخراجات بھی نکل آئیں گے ، گویا راوی چناب کے ساتھ دریائے کابل، دریائے سوات، دریائے پنجکوڑہ ،باڑہ، کرم اورگومل بھی چین ہی چین لکھیں گے ۔

 صوبہ کے پی کے عرف خیر پخیر میں اس وقت نوکریوں کی جو صورت حال ،مورت حال اورمالامال ہے اسے دیکھ کر ہمیں ہندی فلم جولی بی اے ایل بی کا منظر یاد آجاتا ہے جس میں ایک بوڑھے حوالدار کی نگرانی میں ’’تھانوں‘‘ کی نیلامی ہورہی ہے ، حوالدار کسی ایک تھانے کا نام لیتا ہے تو سامنے بیٹھے ہوئے تھانیدار بولیاں لگاتے ہیں ایک لاکھ دولاکھ چار لاکھ دس لاکھ جو تھانیدار اونچی بولی لگاتا ہے تھانہ اس کا ہوجاتا ہے ۔

یہاں کوئی ایسی نیلامی توشاید نہیں ہوتی لیکن بولیاں لگتی ہیں یایوں کہیے کہ کُرتے کے نیچے اور چنری کے پیچھے یہی ہو رہا ہے، سارے منتخب نمایندے تو اتنے فارغ نہیں ہوتے ہیں، فنڈزکو ٹھکانے لگانے کے اورکام بھی تو ہوتے ہیں اس لیے نیلامی کے لیے کسی ایک کو چناجائے گا۔

پچھلے انصافی دور یا انصاف کی حکومت کے بارے میں شاید میں بتا بھی چکا ہوں کہ یہ منصب ایک میاں صاحب کے پاس تھا ،میرا بیٹا کسی پہنچ والے کے ساتھ اس کے پاس گیا تو اس نے صاف کہہ دیا کہ قیمت تو پچیس لاکھ روپے ہے ، میں صرف اتنا کرسکتا ہوں کہ اپنے حصے کے دو لاکھ چھوڑ دوں گا باقی تئیس لاکھ تو دینا پڑیں گے کہ یہ اوروں کے حصے ہیں ۔

وہ صاحب اب دنیا میں نہیں ہے، کورونا میں دوسرے جہاں ٹرانسفر ہوچکے ہیں، وہ بھی تبدیلی کی فیس دیے بغیر، لیکن اب کے تو ’’مال‘‘ بہت ہے، نگران حکومت والے پوسٹ بھی ہاتھ آگئے ہیں اورنئی فورس میں بھی کافی کھپت ہوگی تو ہماری گزارش ہے کہ نرخ ذرا نیچے لائیے ویسے بھی ڈسکاؤنٹ دینا اچھے دکانداروں کا وطیرہ ہوتا ہے ، دراصل میں نے بھی اپنے بیٹے کے لیے ایک چھوٹی موٹی نوکری خریدنی ہے اگر نرخ ذرا نیچے ہوئے تو ہم بھی کسی نہ کسی طرح جگاڑ کرلیں گے ۔

کسی نے چند نفع آور نوکریوں کے بارے میں بتایا ہے کہ پچاس لاکھ دو اور اپائنٹمنٹ لیٹر لو کسی بھی انٹرویو لسٹ بلکہ سی وی تک کی ضرورت نہیں کہ یہ بے کار کے کاغذات ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے پاس یہ بے کار کاغذات تو ہیں لیکن کام کے کاغذات پورے نہیں ہیں اوراگر نرخوں میں کچھ رعایت ہوجائے تو ہماری بھی کوئی سبیل نکل آئے اورہم بھی ایک عدد نوکری کی ’’رادھا‘‘ اپنے آنگن میں ’’نچا‘‘ سکیں گے ۔

ہم نے یہ بات متعلقہ حلقوں کے متعلقہ لوگوں میں مشتہر بھی کی ہوئی ہے کیوں کہ انٹرویو دیتے دیتے، ٹیسٹ دیتے دیتے، سی وی پھراتے پھراتے درخواستیں لکھتے لکھتے تو اس بیچارے کے پاؤں اتنے گھس گئے ہیں کہ اب نو نمبر جوتے کے بجائے پانچ نمبر کا جوتا پہننے لگا ہے ۔یہ درخواستیں انٹرویو اورسی وی دینے کا سلسلہ ہم نے اب ترک کردیا ہے کیوں کہ ایک واقف حال اوردانائے راز نے ہمیں بتایا ہے کہ یہ سب کچھ جگہ پر کرنے کے بعد محض ثواب کے لیے چلتا ہے ۔ویسے ہم نے استدعا تو کردی ہے لیکن نرخ گھٹنے کی کوئی امید نہیں ہے کیوں کہ خریداروں کی قطاریں کچھ اور بڑھ چکی ہیں بلکہ خطرہ ہے کہ نرخ کچھ اورنہ چڑھ جائیں ۔

پاتے نہیں جب راہ تو چڑھ جاتے ہیں نالے

 رکتی ہے مری طبع توہوتی ہے رواں اور

اگر ایسا ہوا تو اپنی بھینس تو گئی پانی میں۔ کیوں کہ ہمارے ایک بزرگ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی پی ٹی آئی کے دور میں بھی محروم رہے تو اسے ’’مرحوم‘‘ ہی ہوجاناچاہیے کہ اس دور میں ایسے ایسے بھی مالا مال ہوگئے ، بے مثال ہوگئے آل ان آل ہوگئے جن کو قسمت نے بھی جواب دیا ہواتھا۔

بات آگئی تو کر ہی ڈالیں کہ آج ملک بھر کے کاغذی دانشور کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے یہ اتنے سیٹ پارٹی اوربانی کی مقبولیت کی وجہ سے لیے ہیں ، غلط کہتے ہیں جھوٹ بولتے ہیں کفر تولتے ہیں ، سب کچھ اس قبولیت عامہ کا کمال ہے کہ راتوں رات شارٹ کٹ سے ایک ہی چھلانگ میں مالدار ہونا ہے تو جا ایں جا است۔ دوسری پارٹیوں کے لوگ سالوںسے بلکہ پشتوں سے خوار ہورہے ہیں لیکن کچھ بھی نہ پاسکے اوراس میں کل آئے اوپہنچ بھی گئے ہیں۔

کتنے چیل کوے اورگدھ تھے جو راتوں رات بطخ اوربگلے ہوگئے ہیں بلکہ ہنس اور راج ہنس ۔اور راج ہنسنیاؒں بھی ہوچکی ہیں ۔پی ٹی آئی اور بانی کی دعا، برکت اورآشیرواد سے ۔ اردو، فارسی اورعربی وغیرہ میں تو ’’بانی‘‘ کے معنی کچھ اورہیں لیکن ہندی اورسنسکرت بلکہ ادھر کی پنجابی یاگورمکھی میں بانی یا وانی غیبی یاآسمانی آواز کو کہتے ہیں، جیسے آکاش بانی یاوانی۔ گوروبانی یاوانی، دیو وانی ، رشی وانی ،منی وانی ، جسے اردو فارسی میں ہاتف غیبی یاسروش کہتے ہیں

سحر زہاتف غیبم رسید مژدہ بگوش

 کہ دور’’شاہ شجاع‘‘ است می دلیر بنوش

 یعنی صبح سوبرے میں نے ہاتف غیبی سے مژدہ یاوانی سنی کہ شراب جی بھرکر، کھل کر دلیری سے پی کہ یہ شاہ شجاع کادورہے۔

اوریقیناً ہمارے ہاں بھی خوش نصیب لوگوں نے ’’بانی‘‘ کایہی مفہوم سمجھا ہے اورٹھیک سمجھا ہے کیوں کہ یہ ’’بانی‘‘ اب تک اس ملک کے ساتھ جو کچھ کر چکی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ بانی کہیں اورسے اٹھی ہے کہ جب سے یہ نانی چلی ہے …کوئی بھی چیز اصول، اخلاق، قانون ، دیانت، امانت، انصاف سلامت نہیں رہے ہیں بلکہ

ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہے کیوں کہ ہیں لیکن کہتے ہیں کے لیے

پڑھیں:

ورلڈکپ، پاکستان کی ویمن ٹیم بھارت نہیں جائے گی : چیئرمین پی سی بی

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ویمن ٹیم انڈیا نہیں جائے گی، جب معاہدہ ہوچکا ہے تو پھر معاہدہ ہی چلے گا، نیوٹرل وینیو کا فیصلہ بھارت کو کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محسن نقوی کا کہناتھا کہ جب ٹیم ایک ٹیم کی طرح کھیلے اسے طرح کے نتائج آئیں گے، ہر ٹیم کے لیے یہی ہے کہ وہ ایک ہو کر کھیلیں تو ایسے ہی نتائج آئیں گے، ویمن کرکٹرز کو بھی انعام ضرور ملے گا یہ ان کا حق ہے، بھارت میزبان ہے وہ فیصلہ کرے گا کہ کہاں کھلانا ہے ، ویمن ٹیم میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں ہوتی رہیں توپھر ایک ٹریک پر آئے۔

چیئرمین پی سی بی کا کہناتھا کہ قومی ٹیم کے حوالے سے آئندہ فیصلے ہوں گے ، عاقب جاوید عبوری کوچ بنایا تھا،آئندہ ہفتے اس بارے میں دیکھتے ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ رضوان ناراض دکھائی رہے ہیں کہتے ہیں میرے پاس اختیارات نہیں ، میں اس بارے میں کوئی کمنٹ نہیں کروں گا۔

یاد رہے کہ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم نے تھائی لینڈ کو شکست دے کر مسلسل چوتھی فتح حاصل کرتے ہوئے اس سال بھارت میں ہونے والے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اہم میچ میں پاکستان نے تھائی لینڈ کو 87 رنز سے شکست دی، جس کے بعد گرین شرٹس نے ورلڈ کپ کے لیے اپنی جگہ پکی کر لی۔ اس سے قبل پاکستان نے آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویسٹ انڈیز کو بھی شکست دی تھی۔

ویمنز ورلڈ کپ کے لیے آٹھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں میزبان بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور سری لنکا پہلے ہی کوالیفائی کر چکی ہیں۔ پاکستان اب ساتویں ٹیم کے طور پر شامل ہو گیا ہے۔آٹھویں اور آخری جگہ کے لیے بنگلہ دیش، اسکاٹ لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے۔ یہ 50 اوورز پر مشتمل عالمی ایونٹ رواں سال کے آخر میں منعقد کیا جائے گا۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کو حکومت سے علیحدہ ہونا پڑا تو 2 منٹ نہیں لگائیں گے، ناصر حسین شاہ
  • ’بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے‘، برسوں پیسہ جوڑ کر فراری خریدنے والے کی خوشی چند منٹوں کی نکلی
  • بنیادی صحت کے مراکز کی نجکاری قبول نہیں، دھرنا جاری رہے گا، رخسانہ انور
  • بلاول کو پنجاب کے کسان کا خیال آگیا لیکن سندھ کے کسان کی بات نہیں کی، عظمی بخاری
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری
  • فیکٹ چیک: کیا سابق چینی وزیر اعظم نے واقعی سزائے موت کی تجویز دی؟
  • ورلڈکپ، پاکستان کی ویمن ٹیم بھارت نہیں جائے گی : چیئرمین پی سی بی
  • کانپور میں انوکھا واقعہ: دلہن شادی سے قبل فرار، دولہا بارات کے ساتھ خالی ہاتھ واپس لوٹ گیا
  • پنجاب کا کوئی محکمہ ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے قلعی کھول دی