سندھ بھر کے وکلاء کا ایس ایس پی حیدرآباد کو ہٹانے کیلئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
آل سندھ وکلاء کنونشن نے ایس ایس پی حیدر آباد کو ہٹانے کےلیے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔
حیدرآباد میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کنونشن ہوا، جس میں کراچی سمیت مختلف بار کے عہدیداران شریک ہوئے۔
اس دوران حیدرآباد ڈسڑکٹ بار کے صدر اشعر مجید کھوکھر اور کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ نے خطاب کیا۔
اشعر مجید کھوکھر نے کہا کہ اگر 48 گھنٹوں میں ایس ایس پی کا ٹرانسفر نہیں ہوا تو لانگ مارچ کا اعلان کریں گے۔
عامر نواز نے کہا کہ ایس ایس پی سے متعلق معاملہ غیر ضروری طور پر ایک ماہ سے الجھا کر رکھا ہوا ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ وکلاء تھک جائیں گے، ہم واضح کردیں کہ وکلاء نہیں تھکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم لانگ مارچ پر جا رہے ہیں تو آپ اس کے کاز کو بڑھائیں، اس میں 26ویں آئینی ترمیم کے ایشو کو ایڈ کریں۔
صدر کراچی بار نے یہ بھی کہا کہ ہم سب یہاں حیدرآباد آئیں گے اور مل کر کراچی جائیں گے، ایک بار ہم لانگ مارچ کرنے نکل پڑے پھر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایس ایس پی کہا کہ
پڑھیں:
اسٹیڈیم سے نام ہٹانے کا معاملہ؛ سابق کپتان بھڑک اُٹھے، عدالت جانے کا اعلان
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) نے سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کا نام اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ اقدام لارڈز کرکٹ کلب کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد کیا گیا، جس میں 'مفاد کے تصادم' کا الزام لگایا گیا تھا۔
اظہر الدین اسٹینڈ کا نام اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ میں 2019 میں وی وی ایس لکشمن سے بدلا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: "سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے" درخواست موصول
یہ اقدام اسوقت اُٹھایا گیا تھا جب محمد اظہر الدین حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے، جس کے بعد فروری 2024 میں لارڈز کرکٹ کلب نے شکایت دائر کی گئی تھی۔
لارڈز کرکٹ کلب کے مطابق قانون کے تحت ایپیکس کونسل کا رکن اپنے فائدے کیلئے یکطرفہ فیصلہ نہیں لے سکتا۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
اسٹینڈ سے نام ہٹانے کے معاملے پر سابق کپتان کا کہنا ہے کہ یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے، میں اس پر تبصرہ کرکے اس سطح تک نہیں گرنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ 17 سال کی کرکٹ خدمات اور 10 سال کی کپتانی کے بعد حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس سلوک پر بہت دُکھ ہے، ہم اس معاملے پر 100 فیصد عدالت جائیں اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب لارڈز کرکٹ کلب نے موقف اپنایا ہے کہ یہ فیصلہ شفافیت اور سالمیت کے ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق بھارتی کپتان 47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کے فرائض نبھائے ہیں جبکہ سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔