شوکت یوسفزئی : فوٹو فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ 25، 30 سال سے دہشتگردی ہو رہی ہے، جب کہا جارہا ہے کہ افغان ملوث ہیں تو پھر افغانستان سے بات کیوں نہیں کی جارہی؟ حکومت بتائے افغانستان سے اب تک کیا بات چیت کی گئی۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جب پتہ ہے کہ دہشتگردی ہو رہی ہے تو نہ روکنا حکومت کی نااہلی ہے، موجودہ حالات میں ملک کو فل ٹائم وزیر داخلہ کی ضرورت ہے۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دو تین سال میں ہی کے پی میں ہم نے امن دیکھا، ایک وقت تھا کہ جب سب چاہتے تھے کہ مذاکرات ہوں، مذاکرات نہیں کرنے تو وہ کریں جو چاہتے ہیں لیکن کچھ تو کریں، وزارت خارجہ یا وزیر داخلہ کتنی بار افغانستان گئے ہیں؟

بنوں حملہ: شہید ہونے والے 12 افراد میں سے 6 کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے

خلیل نواز نے کہا کہ دھماکے میں ان کی 4 بیٹیاں ،ایک بیٹا اور ایک بہو شہید ہوئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وفاق پر صوبے کے 2 ہزار ارب روپے کے واجبات ہیں جو نہیں دے رہے۔

پروگرام میں شریک سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ دونوں ایوانوں کا یہ حال ہے کہ دونوں صوبوں سے متعلق بحث بھی نہیں ہوتی، ڈی آئی خان میں شام کے بعد سفر نہیں کرسکتے، دہشتگردی کی روک تھام سے متعلق پاک افغان بات چیت میں انا رکاوٹ ہے۔

 کامران مرتضیٰ نے کہا کہ افغانستان میں اسلحہ چھوڑا گیا تو اس کی کوئی وجہ ہوگی، اب کیا اس اسلحہ لینے کی آڑ میں مداخلت کی راہ ہموار کی جا رہی ہے ؟ بلوچستان میں جیسے مینیج کیا جارہا ہے اس سے چیزیں ہاتھ سے دور جا رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شوکت یوسفزئی نے کہا کہ

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج 

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں راجا بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، نادیہ خٹک سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروی پر خارج کر دی جب کہ  صحافی سمیع ابراہیم کا نام بھی ضمانت خارج ہونے والوں میں شامل ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی درخواست ضمانتوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیی۔

سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان چار ماہ سے عدالتی رعایت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مسلسل عدالت سے غیر حاضر ہیں۔

ملزمان تفتیشی عمل میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور عبوری ضمانت کی رعایت کا بھی ملزمان نے ناجائز استعمال کیا۔

پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے ریفرنس بھی عدالت میں پیش کیے جس پر عدالت نے پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروری پر خارج کردی۔

ضمانت خارج ہونے والوں میں سابق صوبائی راجہ بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، سیمابیہ طاہر، تیمور مسعود، فہد مسعود، سعد علی خان، راجہ ناصر محفوظ، جاوید کوثر، شہباز احمد، نادیہ خٹک، عمر تنویر بٹ، بابر لودھی، نثار خان، عبدالوحید جبکہ صحافی سمیع ابراہیم کے نام شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ملزمان کیخلاف راولپنڈی اور اٹک کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی ایئر پورٹ خود کش حملہ کیس، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • 3387 مزید غیر قانونی افغان باشندے باحفاظت افغانستان روانہ
  • 26؍نومبر احتجاج صنم جاوید، مشعال یوسفزئی کی ضمانت خارج
  • افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت
  • پی ٹی آئی دہشتگردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے،جرگے کاخواہ مخواہ واویلا کیا جارہا ہے: طلال چودھری
  • 26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج
  • وفاق کا افغانستان کے ساتھ بات چیت کے عمل کا آغاز خوش آئند ہے. بیرسٹر سیف
  • صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنما و کارکنان کی 26 نومبر احتجاج کیس میں ضمانت خارج
  • 26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج 
  • افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے، ترجمان پختونخوا حکومت