وزیرداخلہ کی بنوں کینٹ حملے میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت ،اہلخانہ سے اظہارہمدردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری)وزیر داخلہ محسن نقوی نے بنوں کینٹ پر حملہ ناکام بنانے کے دوران شہادت پانے والے سکیورٹی فورسز کے 5 جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے بہادر جوانوں کی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم اپنے ان سپوتوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ محسن نقوی نے شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وطن کے بہادر بیٹوں نے فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کا جوانمردی سے مقابلہ کیا اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے بروقت اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے 16 خوارجی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، جو ملکی سلامتی کے خلاف سازشوں میں ملوث تھے۔ محسن نقوی نے کہا کہ قوم اپنی بہادر افواج اور سکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور بزدل دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے متحد ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی عیڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ ا اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی نژاد امریکی جنگی قیدی ایڈن الیگزینڈر اور اس کی حفاظت پر مامور متعدد مزاحمت کاروں کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد الیکذنڈر کی سکیورٹی پر مامور ایک اہلکار کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے۔ ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی ایڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم قابض صہیونی دشمن کی جارحیت اور جنگی جرائم کے باوجود تمام قیدیوں کی حفاظت اور ان کی زندگیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم دشمن کی فوج کی طرف سے کی جانے والی مجرمانہ بمباری کی کارروائیوں کی وجہ سے ان کی جانیں خطرے میں ہیں۔