مفت سولر سسٹم کن صارفین کو ملے گا؟ بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) سینئر وزیر شرجیل میمن نے مفت سولر سسٹم دینے کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنادی ، جس سے بجلی بلوں سے پریشان صارفین کو ریلیف مل سکے گا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر وزیر شرجیل میمن کی زیر صدارت سندھ حکومت کے ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں عوام کی صحت اور بنیادی سہولیات پر سب سے زیادہ کام کیا جا رہا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے 21 لاکھ لوگوں کو گھر بنا کر دیے جا رہے ہیں۔
انھوں نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ بجلی کا بل ادا کرنے کی سکت نہ رکھنے والوں کو سولر سسٹم دیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں پیپلز ہاؤسنگ اسکیم، این آئی سی وی ڈی، پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، شاہراہ بھٹو، آٹزم سینٹرز سمیت دیگر حکومتی منصوبوں کی تشہیر پر گفتگو ہوئی۔
اس سے قبل ایک اجلاس میں صوبائی وزیر کی جانب سے محکمہ ٹرانسپورٹ کو سندھ بھر میں زمینیں واگزار کرانے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو زمینیں واگزار کراکر رپورٹ دینے کی ہدایات کردی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی کے اہم حصے جام صادق پل کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کرنے جارہے ہیں، کراچی کے شہری ایک جدید اور موثر پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم سے مستفید ہو سکیں گے۔
مزیدپڑھیں:حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری سنادی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شرجیل میمن
پڑھیں:
ران ثناء کا شرجیل میمن سے ٹیلی فونک رابط : وفاق ‘ سندھ حکومت کا نہروں کا مسئلہ مذکرات سے حل کرنے پرا تفاق
کراچی‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وفاق اور سندھ حکومت نے نہروں کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا۔ رانا ثناء اللہ نے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے فون پر رابطہ کیا جس میں رانا ثنا نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے نہروں کے معاملے پر سندھ کے تحفظات دور کرنے کا کہا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی بھی نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کینالز کے معاملے پر ہونے والے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کوئی صوبہ دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکہ ڈالے۔ احسن اقبال نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بدگمانیاں پیدا کریں گے تو تکنیکی معاملات پر تنازعات پیدا ہو جائیں گے، انجنیئرزکا فرض ہے کہ واٹر سکیورٹی پر پلان تیارکریں۔ ہمیں 2047 تک بھارت کو معاشی میدان میں پیچھے چھوڑنا ہے۔ علاوہ ازیں میئر کراچی اور سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے وزیراعظم سے کینالز منصوبے کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ نہروں کا معاملہ پنجاب کے وزراء نے خراب کیا۔ صدر ایمپریس مارکیٹ میں پارکنگ ایریا کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ نے اپنے مقدمہ کو مضبوطی سے لڑا، وزیراعظم کو بلاول بھٹو کے مطالبے پر کینالز منصوبے کو ختم کردینا چاہیے۔ ہم نے غیر مشروط طور پر حکومت کا ساتھ اس لیے دیا تھا کیونکہ ہمیں ملک میں امن اور خوشحالی پیاری ہے۔ پنجاب کے وزراء کے بیانات پر یہ معاملات خراب ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ خود فرما رہی ہے کہ پانی کے لئے کام کیا جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو فوری طور پر کینالز کے منصوبے کو روکنا چاہئے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر مملکت برائے مذہبی امور اور بین المذاہت ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی نے واضح کیا ہے کہ سندھ کے تحفظات دور ہونے تک نہروں پر ایک انچ کام نہیں ہوگا۔ کھیئل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ اشتعال انگیزی نہیں ہونی چاہیے، صوبوں کو لڑانا اچھی بات نہیں، کوئی ایسا یکطرفہ فیصلہ نہیں ہوگا جس سے ایک صوبہ ناراض ہو۔ بلاول بھٹو زرداری صرف ایک صوبے کے نہیں بلکہ پاکستان کے رہنما ہیں۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔