اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ نے گریڈ 21 کے 36 افسران کی گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ نے گریڈ 21 کے 36 افسران کی گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش کردی۔
اعلامیے کے مطابق ترقی پانے والے 19 افسران کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے ہے، گریڈ 21 سے 22 میں ترقی پانے والوں میں پولیس سروس کے 8 افسران جبکہ فارن سروس کے 9 افسران شامل ہیں۔
وسیم امجد چوہدری، عمبرین رضا، علی طاہر، عثمان اختر باجوہ کی گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش کی گئی ہے، محمد حمیر کریم، سید عطا الرحمان، مصدق احمد خان، راشد محمود، مومن آغا، ندیم محبوب، محی الدین وانی، داؤد محمد بریچ، شکیل احمد منگنیجو، سعدیہ سرور جاوید، اسد رحمان گیلانی، علی سرفراز حسین کی بھی گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش کی گئی ہے۔
گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش پانیوالوں میں زاہد اختر زمان، نبیل احمد اعوان، احمد رضا سرور، بی اے ناصر، غلام نبی میمن، محمد فاروق مظہر، عمران یعقوب منہاس، عبدالخالق شیخ، محمد زبیر ہاشمی، محمد شہزاد سلطان، محمد طاہر، احمد نسیم وڑائچ، رحیم حیات قریشی، عاصم افتخار احمد بھی شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق سید احسن رضا شاہ، فیصل نیاز ترمذی، نبیل منیر، رضوان سعید شیخ، ثقلین سیداں اور شفقت علی خان کی بھی گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش
پڑھیں:
ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کےلئے مالی امداد کی سفارش
ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کےلئے مالی امداد کی سفارش WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کے لیے مالی امداد کی سفارش کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے وزرات داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اچانک ژالہ باری سے سیکڑوں شہریوں کی گاڑیوں کی ونڈ اسکرینز ٹوٹی ہیں۔
خط کے مطابق شہریوں کواچانک ژالہ باری سےبھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ حکومت شہریوں کے نقصانات کا جزوی ازلہ کرے۔ یہ معاوضہ نہ صرف متاثرہ شہریوں پرمالی بوجھ کو کم کرے گا بلکہ خیر سگالی اور یکجہتی کا پیغام بھی دےگا۔
انہوں نے تجویز دی کہ مالی اعانت کے لیے سبسڈی یا معاشی مجبوریوں کاشکارشہریوں مالی امداد کی جائے۔ انشورنس کمپنیوں سے رقوم کی ادائیگیوں کے طریقہ کار تیز اور منصفانہ بنایا جائے۔ سفارشات پر غور کرکے ایک معاوضہ پروگرام شروع کیاجائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ حکومتی معاوضہ پروگرام عوام اور حکومت کے مابین اعتمادکو فروغ دےگا۔