معروف بھارتی گلوکارہ نے خودکشی کرلی؛ تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بھارتی شہر حیدرآبار میں معروف پلے بیک سنگر کلپنا راگھویندر اپنے کمرے میں نیم مردہ حالت میں ملنے پر تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
کلپنا راگھویندر بھارت کی تیلگو میوزک انڈسٹری میں کافی مقبول ہیں۔ انھوں نے ممکنہ طور پر نیند کی گولیاں کھاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
گلوکارہ اس وقت وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں اور ان کے اہل خانہ نے مداحوں سے دعا کی اپیل کی ہے۔
کلپنا راگھویندر کی خودکشی کی خبر سن کر ٹالی ووڈ کے فنکار اور گلوکار بڑی تعداد میں اسپتال پہنچ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پہلی ترجیح اداکارہ کی جان کو بچانا ہے تاہم تفتیش کا آغاز بھی کردیا گیا ہے لیکن اب تک خودکشی کی وجہ سامنے نہیں آئی۔
گلوکارہ کے شوہر سے پولیس نے پوچھ گچھ کی ہے۔
یاد رہے کہ کلپنا راگھویندر معروف پلے بیک سنگر ٹی ایس راگھویندر اور گلوکارہ سلوچنا کی بیٹی ہیں۔
کلپنا نے صرف 5 سال کی عمر میں ہی گانے گانا شروع کردیا تھا اور وہ بگ باس کے تیلگو سیزن کا حصہ بھی رہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کو پیچھےچھوڑ کرکم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی بننے والی چینی نژاد لوسی گو کون ہیں؟
ٹیک انٹرپرینیور لوسی گو پاپ سپر اسٹار ٹیلر سوئفٹ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 30 سال سے کم عمر دنیا کی کم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی خاتون بن گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق معروف جریدے فوربس کے مطابق لوسی گوو کے اثاثوں کی کل مالیت 1.2 بلین ڈالر سے تجاوز کرگئی جب کہ ایک پیشکش کے بعد ان کی سابقہ کمپنی اسکیل اے آئی کی مالیت 25 بلین ڈالر تک بڑھ گئی۔
لوسی گو نے 2016 میں الیگزینڈر وانگ کے ساتھ مل کر اسکیل اے آئی کی بنیاد رکھی، سان فرانسسکو میں قائم فرم مصنوعی ذہانت کے نظام کے لیے ڈیٹا لیبلنگ میں مہارت رکھتی ہے اور امریکی حکومت اور اوپن اے آئی سمیت بڑے کلائنٹس کو خدمات فراہم کرتی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Lucy Guo (@guoforit)
اگرچہ لوسی گو نے 2018 میں کمپنی چھوڑ دی لیکن اپنی ایکویٹی اپنے پاس برقرار رکھی جو اب کمپنی کی بڑھتی ہوئی مالیت کی وجہ سے اربوں ڈالر کی دولت میں تبدیل ہو گئی ہے۔
لوسی گرو نے کیلیفورنیا میں چینی تارکین وطن والدین کے ہاں پرورش پائی، مڈل اسکول میں کوڈنگ شروع کی۔ 2014 میں تھیل فیلوشپ میں شامل ہونے سے پہلے کارنیگی میلن یونیورسٹی میں کچھ عرصہ تعلیم حاصل کی۔
اے آئی اسکیل قائم کرنے سے قبل ابتدائی کیریئر میں انہوں نے اسنیپ چیٹ اور قورا میں خدمات سر انجام دیں۔
اے آئی اسکیل سے علیحدگی کے بعد لوسی گو نے ایک وینچر فنڈ ’بیک اینڈ کیپٹل‘ کی بنیاد رکھی اور بعد میں پاسز کا آغاز کیا جو اونلی فینز کی طرح کا ایک سبسکرپشن پلیٹ ہے۔
2022 میں اپنے آغاز کے بعد سے پاسز نے 50 ملین ڈالرز اکٹھے کیے اور فی الحال اس کی مالیت150 ملین ڈالر ہے، تاہم پاسز کو ان دنوں بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مقدمے میں قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔
قانونی پیچیدگیوں کے باوجود لوسی گو عالمی سطح پر 40 سال سے کم عمر 10 سے کم ارب پتی خواتین کے منتخب گروپ میں شامل ہوگئی ہیں جب کہ اس گروپ میں شامل خواتین میں سے آدھی تعداد امریکی شہریوں کی ہے۔