شہباز حکومت کی ایک سالہ کارکردگی، حکومتی دعوؤں میں کتنی حقیقت ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی اتحادی حکومت کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے، اس موقع پر گزشتہ روز وزیراعظم نے ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں وفاقی کابینہ اور حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پیش کی گئی۔
حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 1.5 فیصد پر آگئی ہے اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 48 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں آنے والے دنوں میں شرح سود اور مہنگائی میں مزید کمی آئےگی، وزیر خزانہ نے خوشخبری سنادی
حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک سال میں برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، کراچی اسٹاک مارکیٹ نے 22 سال میں بہترین منافع کیا اور 100 انڈیکس میں 84 فیصد کا اضافہ ہوا اور شرح سود میں 900 بیسز پوائنٹس کی کمی ہوئی۔
اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے اور وہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر سے بڑھ گئے ہیں اور ترسیلات زر 17 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کی تعریف میں پہلی مرتبہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب 21 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
وی نیوز نے معاشی ماہرین سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ حکومتی دعوؤں کی کیا حقیقت ہے؟
معاشی ماہر اور سینیئر تجزیہ کار مہتاب حیدر نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی میں جو چیز سب سے نمایاں ہے وہ یہ ہے کہ ملک سے ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا ہے گزشتہ ایک سال میں حکومت نے مہنگائی کو بھی کنٹرول کیا، شرح سود میں بھی کمی کی، اور اسٹاک ایکسچینج میں بھی مثبت رجحان رہا تاہم جس اکنامک گروتھ کے بڑھنے کی ضرورت ہے وہ اس معیار کی نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے مہنگائی تو کم کرلی لیکن معاشی ترقی ایک فیصد سے بھی زیادہ نہ ہوسکی اس سال بھی حکومت کو یہ چیلنج رہے گا کہ کسی بھی طرح گروتھ کو بڑھایا جا سکے، اگر ملک میں سیاسی استحکام رہتا ہے اور پالیسیوں میں تسلسل برقرار رہے تو امید کی جا سکتی ہے کہ رواں سال حکومت کی کارکردگی میں اکنامک گروتھ بھی نظر آئے گی۔ حکومت کو چاہیے کہ ایسی اکنامک گروتھ ہو کہ جس میں تسلسل ہو۔
معاشی ماہر شہباز رانا کا کہنا ہے کہ حکومت کے قیام کے بعد سب سے اہم چیلنج ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا اور حکومت اس میں کامیاب ہوئی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام میں کامیابی ملی اور دوست ممالک نے قرضوں کی ادائیگی میں رعایت دی، لیکن یہاں یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ حکومت اکنامک گروتھ کا ٹارگٹ مکمل نہیں کرسکی۔
یہ بھی پڑھیں ضد اور نفرت کی سیاست دفن کرنا ہوگی، وزیراعظم کا پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا اعلان
انہوں نے کہاکہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں معاشی ترقی ایک فیصد سے بھی کم رہی ہے، اس کے علاوہ اس دور میں بھی روزگار کے مواقع فراہم نہیں کیے گئے اور بےروزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اتحادی حکومت کا ایک سال افراط زر جی ڈی پی حقیقت حکومتی دعوے شہباز شریف معاشی ترقی ملک ڈیفالٹ مہنگائی کی شرح وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اتحادی حکومت کا ایک سال افراط زر جی ڈی پی حکومتی دعوے شہباز شریف ملک ڈیفالٹ مہنگائی کی شرح وزیراعظم پاکستان وی نیوز اضافہ ہوا کہ حکومت حکومت کی ایک سال گیا ہے
پڑھیں:
جولائی 2024سے 2025: ٹیکسٹائل برآمدات میں 9.38فیصد : درست معاشی پالیسیوں کا ثبوت ‘ وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +آئی این پی+ این این آئی) وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاکستانی معیشت کیلئے مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔ پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران برآمدات میں9.38 فیصد اضافے کے ساتھ13.613 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اس نمایاں کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور نجی شعبے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صرف مارچ 2025 ء میں برآمدات میں6.27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جو کہ نہ صرف حکومتی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کا ثبوت ہے بلکہ پاکستانی معیشت کی مضبوطی اور عالمی منڈیوں میں مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا بھی مظہر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے، حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے تمام اقدامات جاری رکھے گی جو کاروبار دوست ماحول پیدا کریں اور برآمدات میں مسلسل بہتری لائی جا سکے۔وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت ملکی برآمدات کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے نہ صرف پالیسی سازی کر رہی ہے بلکہ کاروباری برادری کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے بھی پرعزم ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہماری ٹیم دن رات اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے تاکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات تینوں میں توازن کے ساتھ اضافہ ہو۔ وزیراعظم شہباز شریف آج (منگل کو) دو روزہ سرکاری دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال، خاص طور پر ایران کے معاملے پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے اس اہم دورے کے باعث آج وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی منسوخ کر دیا گیا۔ ترک قیادت کے ساتھ بات چیت کے دوران باہمی تعلقات کے فروغ، تجارتی تعاون اور علاقائی چیلنجز پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔ وزیراعظم کا یہ دورہ موجودہ علاقائی حالات کے تناظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اوورسیز پاکستانیوں کے امور پر خصوصی اجلاس ہوا، وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی بیرون ملک پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کی پاکستان کیلئے بڑی خدمات ہیں، کنونشن میں اوورسیز کی بڑی تعداد میں شرکت حکومت پر اعتماد کا مظہر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے جذبوں، وطن کیلئے محبت، قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں نے دنیا بھر میں محنت کر کے اپنا اور ملک کا نام روشن کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم ارض پر کرہ ارض کے تحفظ کے لئے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن ہم سے اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ہم قدرت کی طرف سے عطا کئے گئے بے شمار انعامات کی قدر کریں اور ماحولیاتی تحفظ و پائیدار ترقی کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی مشترکہ ذمہ داری نبھائیں۔