پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید کو پشاور ائیرپورٹ سعودی عرب جانے سے روک لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق فیصل جاوید کو سعودی عرب کی فلائٹ سے اپ لوڈ کردیا گیا،  فیصل جاوید عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب جارہے تھے۔

فیصل جاوید نے میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ نے مجھے عمرہ ادائیگی کی اجازت دی، ہائیکورٹ نے میرا نام پی این آئی ایل سے نکالنے کا حکم دیا،  آج 3 بجے میری فلائٹ تھی، مجھے عمرہ پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ائیرپورٹ پر میں نے پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر دکھایا، ان کو بھی نہیں مانا،  ایف آئی اے ایمیگریشن والوں نے عدالتی احکامات کی توہین کی یے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ  عدالت نے میرا نام سٹ سے نکالنے کا حکم دیا، حکومت نے میرا نام لسٹ سے نہیں نکالا،  عدالتی احکامات کے باوجود حکومت نے عمرہ پر جانے کی اجازت نہیں دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیصل جاوید

پڑھیں:

صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی

رہنما پی ٹی آئی صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑنے ریمارکس دیے کہ شریک ملزم کے اعترافی بیان کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے، اس کیس میں جو کچھ ہے بس ہم کچھ نہ ہی بولیں تو ٹھیک ہے۔

9 مئی مقدمات میں رہنما پی ٹی آئی صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

وکیل پنجاب حکومت نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے ریمانڈ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر ہوئی، ریمانڈ کیخلاف درخواست میں لاہور ہائیکورٹ نے ملزمہ کو مقدمے سے بری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا صنم جاوید کیخلاف ایکشن، بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہنا تھا کہ ان کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہوچکی ہیں کہ 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائے، انہوں نے پنجاب حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ اب یہ مقدمہ کیوں چلانا چاہتے ہیں۔

جس پر وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ ہائیکورٹ نے اپنے اختیارات سے بڑھ کر فیصلہ دیتے ہوئے ملزمہ کو بری کیا، جسٹس ہاشم کاکڑ بولے؛ میرا اس حوالے سے فیصلہ موجود ہے کہ ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ کے مطابق اگر ہائیکورٹ کو کوئی خط بھی ملے کہ ناانصافی ہورہی تو وہ اختیارات استعمال کرسکتی ہے، اگر ناانصافی ہو تو اس پر آنکھیں بند نہیں کی جاسکتیں۔

مزید پڑھیں: صنم جاوید طیبہ راجا کے ساتھ ہونے والے جھگڑے پر کھل کر بول پڑیں

وکیل پنجاب حکومت کا موقف تھا کہ ہائیکورٹ سوموٹو اختیارات کا استعمال نہیں کرسکتی، جسٹس صلاح الدین نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ کرمنل ریویژن میں ہائیکورٹ کے پاس تو سوموٹو کے اختیارات بھی ہوتے ہیں۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم  بولے؛آپ کو ایک سال بعد یاد آیا کہ ملزمہ نے جرم کیا ہے، کیا پتا کل کو آپ میرا یا کسی کا نام بھی 9 مئی مقدمات میں شامل کردیں۔

عدالت نے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9 مئی جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ سوموٹو صنم جاوید لاہور ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن،فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو اجازت مل گئی 
  • کراچی: شاہ فیصل کالونی میں پارک پر قبضے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • لاہور: خودسوزی کرنے والے شہری کے لیے نجی کمپنی کی جانب سے رقم کی ادائیگی
  • سینیٹر فیصل سبزواری کی والدہ کراچی میں انتقال کرگئیں
  • سعودیہ میں بس حادثہ، 5 پاکستانی جاں بحق
  • سعودی عرب میں عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ، خواتین سمیت متعدد پاکستانی جاں بحق
  • سعودی عرب میں عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ، متعدد پاکستانی خواتین جاں بحق
  • عمرہ زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی، 4 پاکستانی جاں بحق 9 زخمی