افغان شہری،متعدد دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائینڈ:امریکہ کے حوالے کیے جانے والا دہشت گرد محمد شریف اللہ کون ہے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )محمد شریف اللہ، جسے جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، داعش خراسان کا ایک اہم رکن ہے، جو افغانستان میں سرگرم داعش کا ایک دھڑا ہے۔ شریف اللہ 30 جولائی 1986 کو افغانستان میں پیدا ہوا تھا، جو 2021 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران ایبے گیٹ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ اس حملے میں 13 امریکی فوجی اور تقریبا 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔

شریف اللہ کی مجرمانہ سرگرمیوں کا آغاز 2016 میں داعش خراسان میں شمولیت سے ہوا۔ وہ 2019 سے جیل میں تھا لیکن ایبے گیٹ حملے سے کچھ عرصہ پہلے اسے رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے بعد اسے داعش کے دیگر اراکین نے حملے کی منصوبہ بندی میں مدد دینے کے لیے رابطہ کیا۔اس کا کردار کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ارد گرد ممکنہ راستوں کی نگرانی، سیکیورٹی چیک پوائنٹس کی ریکی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا تھا۔

ایبے گیٹ حملے کے علاوہ، شریف اللہ پر دیگر کئی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی ہے۔ 2016 میں اس نے مبینہ طور پر کابل میں سفارتی محافظوں پر حملے میں ملوث ایک خودکش بمبار کو پہنچایا تھا اور ماسکو میں ایک نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے مسلح افراد کو ہتھیاروں کی تربیت فراہم کی تھی۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، شریف اللہ کو پاکستان میں حراست میں لیا گیا تھا اور اب اسے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اسے دہشت گردی میں معاونت اور اس کی سازش کے الزامات کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا۔ امریکی حکام اسے اس کی مبینہ دہشت گردی کی سرگرمیوں پر جوابدہ بنانے کے لیے قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شریف اللہ

پڑھیں:

امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام

امریکا کے سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگزتھ کو ایک بار پھر یمن پر امریکی حملوں کی پیشگی معلومات ‘سگنل’ گروپ میں غیرمتعلقہ افراد سے شیئر کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیکریٹری دفاع نے یمن پر ہونے والے فضائی حملوں کی خبر ‘سگنل’ مسیجنگ ایپ کے ایک گروپ میں دی جس میں ان کا بھائی، بیوی اور ذاتی وکیل شامل تھے۔

گزشتہ مہینے ‘دی اٹلانٹک میگزین’ نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان کے ایڈیٹر ان چیف کو سگنل کے ایک ایسے گروپ کا حصہ بنایا گیا جس میں سیکریٹری دفاع سمیت مختلف حکام یمن پر امریکی حملوں سے متعلق گفتگو کررہے تھے۔

اس انکشاف کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ پر حساس سیکیورٹی معاملات غیرمتعلقہ لوگوں سے شیئر کرنے پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ اس واقعے کی تحقیقات پینٹاگون کے انسپکٹر جنرل کی سربراہی میں ہورہی ہیں۔

‘دی ٹائمز’ کے مطابق سیکریٹری دفاع پیٹے ہیگسیتھ نے اس سگنل گروپ میں 15 مارچ کے امریکی حملوں کے بارے میں معلومات دی تھیں جس میں امریکی بمبار طیارے کی فلائٹ شیڈول سے متعلق تفصیلات بھی شامل تھیں۔

اخبار کے مطابق اس سے قبل سگنل گروپ میں ایڈیٹر ان چیف کو غلطی سے شامل کیا گیا تھا تاہم حالیہ چیٹ میں گروپ پیٹ ہیگزتھ نے خود جنوری میں عہدہ سنبھالنے سے قبل بنایا تھا۔

حالیہ خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے پینٹاگون کے ترجمان نے نیویارک ٹائمز کو ‘ٹرمپ سے نفرت کرنے والا میڈیا’ کہا۔ ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سگنل چیٹ میں کسی قسم کی خفیہ تفصیلات شامل نہیں تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Pete Hegseth US Defence Secretary پیٹ ہیگزتھ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
  • امریکی سیکرٹری دفاع نے نجی گروپ میں بھی یمن حملوں کی تفصیلات شیئر کیں، امریکی اخبار
  • میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • میانوالی: پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • فلسطین اور غزہ کے نام پر لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے: عظمیٰ بخاری
  • بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • امریکا کے یمن پر تازہ حملے، مزید شہری جاں بحق، جوابی کارروائی میں امریکی ڈرون تباہ