مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے گھر سے کال سینٹر کے مزید 18 سے زائد لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیے
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے گھر کی تفصیلی تلاشی کے دوران کال سینٹر کے لئے استعمال ہونے والے مزید 18 سے زائد لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیے۔
ایف آئی اے کی اینٹی منی لانڈرنگ کی ٹیم مصطفٰ عامر قتل کیس میں مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پہنچی۔
رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر علی مردان کے زیرنگرانی ایف آئی اے ٹیم کی جانب سے گھر کے مختلف حصوں کی سرچنگ کا عمل جاری ہے، ملزم ارمغان کے زیر استعمال اشیا کی جانچ پڑتال جاری ہے، سرچنگ کے عمل کے دوران ارمغان کے زیر استعمال گاڑی کو چیک جارہا ہے۔
گھرکےاندر موجود الیکٹرونک گیجٹس کا معائنہ جاری ہے، گھر سے ملنے والی اشیاء کی انوینٹری بنائی جائیگی، تحویل میں لی گئی اشیا کو ایف آئی اے، اے ایم ایل منتقل کیا جائے گا۔
ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل کی ارمغان کے گھر کی تفصیلی تلاشی کے دوران گھر میں موجود کال سینٹر کے لئے استعمال ہونے والے مزید 18 سے زائد لیپ ٹاپ تحویل میں لے لئے گئے۔
فراڈ میں استعمال ہونے والے دیگر الیکٹرونک آلات بھی تحویل میں لے لئے گئے، تحویل میں لئے گئے سامان کی انوینٹری جاری ہے ، اس کے علاوہ ارمغان کی ملکیتی بییش قیمت کار بھی ایف آئی اے نے تحویل میں لے لی، تحویل میں لی گئی کار مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے پییسوں سے خریدی گئی۔
حکام کے مطابق ضبط کی گئی کار کو ایف آئی اے ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا، ارمغان کے گھر کی تلاشی کے لئے ایف آئی اے نے گزشتہ روز عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارمغان کے گھر تحویل میں لے منی لانڈرنگ ایف آئی اے جاری ہے
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
مصطفی کمال(آئی پی ایس )وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواں گا۔انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔