وفاقی وزیر خزانہ کی گاڑی پر جھنڈا نہ لگانے پر خاتون افسر کو مبینہ طور پر عہدے سے ہٹائے جانے کا معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) پہنچ گیا۔

اس سے قبل میڈیا رپورٹس آئی تھیں کہ ایف بی آر کی ایک خاتون افسر کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر استعمال نان کسٹم پیڈ گاڑی پر پشاور دورے کے دوران جھنڈا نہ لگانے پر عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایف بی آر نے افسران کے لیے ایک ہزار سے زیادہ نئی گاڑیاں خریدنے کا عمل روک دیا

اسلام آباد میں چیئرمین پی اے سی جنید اکبر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر بتایا گیا کہ خاتون افسر نے وزیر خزانہ کے دفتر سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کیے، البتہ گاڑی پر جھنڈا لگانے کے معاملے کی ابھی تحقیقات نہیں کی۔

اجلاس میں چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے استفسار کیا کہ کیا کسی وزیر نے نان کسٹم پیڈ گاڑی مانگی؟ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ گاڑی کا معاملہ اسٹاف افسران کے درمیان تھا، خاتون کسٹمز افسر بہت ایماندار تھیں اور انہیں میں نے ہی لگایا تھا۔

اجلاس میں کمیٹی نے ایف بی آر سے اس معاملے پر ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

FBR ایف بی آر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر خاتون افسر ایف بی ا ر پی اے سی گاڑی پر

پڑھیں:

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے
ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر

وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا, جس میں وہ محفوظ رہے ۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی ٹھٹہ سے کراچی کی جانب جا رہے تھے کہ اس دوران کچھ شرپسندوں کی جانب سے ان کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔وزیر مملکت کھیئل داس نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ٹھٹہ سے سجاول کی جانب رواں دواں تھے کہ شہر کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے تقریباً درجن بھر کارکنان نے اچانک حملہ کر دیا، جن کے ہاتھ میں پارٹی کے جھنڈے تھے اور وہ کینالوں کی تعمیر کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے ۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ جیسے ہی مجھ پر حملہ ہوا تو میرے ڈرائیور نے فوری گاڑی وہاں سے نکالی جس کے بعد میرے قافلے میں موجود دیگر گاڑیوں پر حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میرے قافلے میں موجود گاڑیوں پر پہلے پتھراؤ کیا گیا اور پھر ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا تاہم میں خود حملے میں محفوظ رہا لیکن میرے کچھ ساتھی زخمی ہوئے اور ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مزید آئینی ترمیم کی ضرورت نہ فوجی تنصیبات کو آگ لگانے پر ہارپہنائیں گے : اعظم تارڑ
  • جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ، بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
  • کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے: سعید غنی
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائمقام چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • اسٹیڈیم سے نام ہٹانے کا معاملہ؛ سابق کپتان بھڑک اُٹھے، عدالت جانے کا اعلان
  • وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ
  • چین سے قرض ری شیڈولنگ کا معاملہ ایک بار پھر اٹھانے کا فیصلہ
  • وزیرخزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں کرینگے
  • غزہ میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی ٹینک کو اڑا دیا، ایک افسر ہلاک، کئی زخمی