دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 مارچ 2025ء ) متحدہ عرب امارات میں دبئی پولیس نے گداگروں کے خلاف مہم تیز کردی۔ امارات الیوم کے مطابق دبئی پولیس کی ’فائٹ بیگنگ کمپیئن‘ کے تحت کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے رمضان المبارک کے پہلے روز بھیک مانگنے میں ملوث 9 افراد کو گرفتار کیا جن میں 4 خواتین بھی شامل ہیں۔ جنرل ڈپارٹمنٹ آف کریمنل انوسٹی گیشن اینڈ انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر کریمنل فینومینا کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر علی سالم الشمسی کا کہنا ہے کہ انسدادِ گداگری مہم شراکت داروں کے تعاون سے شروع کی گئی ہے، اس مہم نے ہر سال بھکاریوں کی تعداد کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، دبئی پولیس ہر سال گداگری سے نمٹنے کے لیے ایک جامع حفاظتی منصوبہ تیار کرتی ہے، جس کے تحت ان جگہوں پر گشت کو تیز کیا جاتا ہے جہاں بھکاریوں کی موجودگی کی توقع ہو، عوام ٹول فری نمبر 901 یا دبئی پولیس ایپ پر، اسمارٹ فونز پر دستیاب "پولیس آئی" سروس پر کال کرکے بھکاریوں کی اطلاع دیں، اس کے علاوہ "ای کرائم" کے الیکٹرانک پلیٹ فارم کے ذریعے الیکٹرانک بھیک مانگنے کے واقعات کی اطلاع دی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دبئی پولیس معاشرے کو متاثر کرنے والے تمام منفی واقعات سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ہر سال بھکاریوں کے دھوکہ دہی کے طریقوں کی نگرانی کرتی ہے، جس کا مقصد ان سے نمٹنے اور محدود کرنے کے لیے منصوبے اور پروگرام تیار کرنا ہے، جس سے معاشرے کے تحفظ کے لیے ملوث افراد کو گرفتار کیا جاتا ہے، بھکاری ہمیشہ ناجائز فوائد حاصل کرنے کے لیے رمضان کے مقدس مہینے میں پائے جانے والے رحم اور پیار کے جذبات اور ماحول کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، ہمدردی حاصل کرنے کے لیے بچوں، مریضوں اور معذور افراد کا استحصال کیا جاتا ہے۔

بریگیڈیئر علی سالم کا کہنا ہے کہ بھکاری مذہبی مواقع اور تعطیلات کے دوران لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے دھوکہ دہی اور پیشہ ورانہ طریقے سے بھیک مانگتے ہیں، جو قانون کے مطابق قابل سزا جرم ہے، اس مہم کا مقصد بھیک مانگنے کی تمام اقسام کا مقابلہ کرنا ہے، خواہ وہ جگہیں جہاں نمازی جمع ہوتے ہیں، کونسل اور بازار یا غیر روایتی جیسے الیکٹرانک بھیک مانگنا یا بیرون ملک مساجد کی تعمیر کے لیے عطیات کی درخواست کرنا یا انسان دوستی کے معاملات اور دیگر کے لیے مدد کی درخواست کرنے کا دعویٰ کرنا، خیراتی کاموں اور خیراتی اداروں اور اداروں کے ذریعے امداد فراہم کرنے کے لیے سرکاری چینلز موجود ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ عطیات ان لوگوں تک پہنچیں جو ان کے مستحق ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھیک مانگنے کرنے کے لیے دبئی پولیس

پڑھیں:

پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ایک جلسے میں پنجاب کی قیادت کے خلاف سخت جملوں کا استعمال کیا جبکہ ہم صرف سوال ہی پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے۔ پنجاب کے کسانوں کی بات کرنے والوں کو سندھ کے کسان نظر کیوں نہیں آتے؟ پالیسی کے تحت اگر پنجاب نے گندم نہیں خریدی تو کسانوں کو لاوارث بھی نہیں چھوڑا۔ پنجاب کے کسانوں کو ایک سو ارب روپے کا پیکج،  پانچ ہزار فی ایکڑ اور پچیس ارب روپے کا ویٹ پروگرام دیا جائے گا۔ پنجاب کے کسانوں کو کسان کارڈ،  ہزاروں ٹریکٹرز اور سپر سیڈرز دیئے گئے ہیں۔ جلسوں میں باتیں کرنا بہت آسان ہے مگر کسی صوبے نے کسانوں کے لیے امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کی آڑ میں سیاست کرنے والے آج پنجاب کے کسانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، جبکہ سندھ کے کسانوں کی حالت زار پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب سے دئیے گئے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ "کسانوں کے مسائل پر سیاست چمکانا آسان ہے، لیکن حل دینا اصل قیادت کا کام ہوتا ہے۔"انکا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ سندھ کے کسانوں کی حالت پر کسی نے بات نہیں کی۔ نہ وہاں گندم کا ریٹ مقرر کیا گیا، نہ کسان کارڈ جاری کیے گئے۔ ہر کسان کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے دئیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، 25 ارب روپے کے ویٹ سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ ہر ضلع کے بہترین کاشتکار کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کو گندم کی خریداری کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ کسانوں کو فوری ریلیف حاصل ہو۔ بنک آف پنجاب کے ذریعے کسانوں کے لیے 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن دی جا رہی ہے اور کسان کارڈ کے ذریعے اب تک 55 ارب روپے کی خریداری ہو چکی ہے۔ دنیا بھر میں استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری بھی حکومت پنجاب خریدے گی اور بغیر کسی منافع کے کسانوں کو فراہم کرے گی تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کے مفاد کو ذاتی اہمیت دیتی ہیں اور حکومت کسان اور کاشتکار کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ گندم کے باہر جانے کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے اور حکومت کے پاس گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛ مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • بنگلہ دیش کا انٹرپول سے حسینہ واجد سمیت 12افراد کیخلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ
  • راولپنڈی میں چالیس سالہ شخص کو قتل کرکے لاش کنویں میں پھینک دی گئی
  • میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • مکڑوال: پنجاب پولیس و سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک
  • ہنگو میں پولیس سرچ اینڈ سٹرائیک آپرپشن ,4 ملزمان سمیت 21 مشتبہ افراد کو گرفتار
  • پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا خوارجی دہشت گردوں کیخلاف کامیاب آپریشن،10 سے زائد دہشت گرد ہلاک
  • گلشن اقبال 13 ڈی میں شہری کے ہاتھوں ڈاکو ہلاک
  • لاہور: قبضہ مافیا کیخلاف ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن، 50 ارب مالیت کی اراضی واگزار کروا لی