شہباز شریف، مریم نواز کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست، جواب جمع کرانے کیلیے پولیس کو آخری موقع
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
شہباز شریف، مریم نواز کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست، جواب جمع کرانے کیلیے پولیس کو آخری موقع WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد کی عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیرداخلہ محسن نقوی سمیت دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس کو آخری موقع دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز،وزیر داخلہ محسن نقوی و دیگر کیخلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست پرپولیس کی جانب سے جواب جمع نہ کروایا جاسکا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن نے آئندہ سماعت پر جواب جمع کروانے کے لیے آخری موقع دے دیا۔
ڈی ایس پی لیگل نے کہااس کیس سے متعلق ایس ایچ او لال مسجد کے معاملے کی وجہ سے وہاں مصروف ہیں۔ عدالت مزید 2 ہفتے کا وقت دے دے جواب جمع کروا دیں گے۔ عدالت نے کہا کہ لال مسجد والا کام ہے تو کیا یہ کام نہیں ہے؟اس سے پہلے بھی آپ تاریخیں لے چکے ہیں۔ آپ کے لیے رپورٹ جمع کروانے کا یہ آخری موقع ہے۔ شہری گل خان نے مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دائر کررکھی ہے۔ گل خان کا بیٹا مبینہ طور پر 26 نومبر احتجاج میں فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔ گل خان کی اس سے قبل 22 اے کی درخواست عدم پیروی پر خارج ہوچکی ہے
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی درخواست شہباز شریف مریم نواز جواب جمع
پڑھیں:
نواز اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنےکی ہدایت کی ہے: رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے نواز شریف اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنےکی ہدایت کی ہے۔ایک بیان میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہیےانہوں نے کہا کہ ہمیں پیپلزپارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991میں صوبوں کےدرمیان ہونے والےمعاہدے اور ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا۔وزیراعظم کے مشیر کا مزید کہنا تھا کہ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔