بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے نئی تاریخ رقم کردی۔

روہت شرما دنیا کے پہلے ایسے کپتان بن گئے ہیں جنہوں نے تمام چار آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل میں ٹیم کی قیادت کی ہے۔ 

روہت نے بھارت کو جون 2023 میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ، نومبر 2023 میں ون ڈے ورلڈ کپ، جون 2024 میں ٹی 20 ورلڈ کپ اور اب مارچ 2025 میں چیمپئنز ٹرافی کے فائنل تک پہنچایا ہے۔

روہت شرما سے قبل مہندرا سنگھ دھونی نے بھارت کو 2007 اور 2014 کے ٹی 20 ورلڈ کپ فائنلز، 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ فائنل اور 2013 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچایا تھا لیکن وہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کھیلنے کا موقع نہیں پا سکے۔ 

نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن نے اپنی ٹیم کو 2019 کے ون ڈے ورلڈ کپ، جون 2021 کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ اور نومبر 2021 کے ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں پہنچایا، مگر ان کے دور میں کیویز چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں جگہ نہیں بنا سکے۔

چیمپئنز ٹرافی 2025 میں روہت کی قیادت میں بھارت اب تک ناقابل شکست رہا ہے۔ بھارتی ٹیم نے 20 فروری کو دبئی میں کھیلے گئے ابتدائی گروپ میچ میں بنگلا دیش، دوسرے میچ میں روایتی حریف پاکستان۔ تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف فتح حاصل کی جبکہ سیمی فائنل میں بھارت نے آسٹریلیا کو 4 وکٹوں سے شکست دی۔

روہت شرما کپل دیو اور دھونی کے بعد آئی سی سی ٹرافی جیتنے والے تیسرے بھارتی کپتان ہیں، روہت شرما اتوار کو اپنا دوسرا آئی سی سی ٹائٹل جیتنے کے لیے میدان میں اتریں گے۔ فائنل میں بھارت کا مقابلہ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے سیمی فائنل کے فاتح سے ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی روہت شرما فائنل میں کے فائنل ورلڈ کپ

پڑھیں:

تھوڑی توانائی، بڑے امکانات، رات کے وقت بجلی بنانے والے سولر پینلز

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)قابل تجدید توانائی کے ایک نئے دور کا آغازکرنے کی صلاحیت کے ساتھ سٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے ایک انقلابی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو شمسی پینلز کو نہ صرف دن بلکہ رات کے وقت، چاندنی میں، اور یہاں تک کہ بادلوں یا بارش کے دوران بھی بجلی پیدا کرنے کے قابل بناتی ہے۔

یہ بریک تھرو اُس دیرینہ مسئلے کا حل ہے جس کا سامنا روایتی سولر پینلز کو ہمیشہ سے رہا ہے، یعنی رات کے وقت بجلی پیدا نہ کر پانا۔

سٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے جس کے ذریعے رات کے وقت بھی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ یہ طریقہ ”ریڈی ایٹو کولنگ“ یعنی تابکار ٹھنڈک پر مبنی ہے۔

اس عمل میں زمین کی سطح اپنی گرمی رات کے وقت خلا میں خارج کرتی ہے، خاص طور پر صاف آسمان والی راتوں میں۔ اس گرمی کے اخراج سے جو درجہ حرارت کا فرق پیدا ہوتا ہے، اُسے بجلی بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ نئی ٹیکنالوجی، جسے ”مون لائٹ پینلز“ کہا جاتا ہے، پروفیسر شنہوئی فین اور ان کی ٹیم نے تیار کی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ ٹیکنالوجی ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، لیکن یہ خاص طور پر اُن جگہوں کے لیے بہت فائدہ مند ہو سکتی ہے جہاں بجلی کی سہولت نہیں ہے، جیسے دور دراز دیہات یا آف گرڈ علاقے۔ یہ اختراع مستقبل میں صاف اور پائیدار توانائی حاصل کرنے کا ایک نیا راستہ ثابت ہو سکتی ہے۔

سوال پیدا ہوتا ہے کہ سولر پینلز رات کو بجلی کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟

پروفیسر شنہوئی فین اور ان کی ٹیم نے اس کا حل نکال لیا ہے۔ انہوں نے تھرمو الیکٹرک جنریٹرز کو عام سولر پینلز کے ساتھ جوڑ کر ایسا سسٹم بنایا ہے جو رات کے وقت زمین سے نکلنے والی گرمی کو اکٹھا کر کے بجلی پیدا کرتا ہے۔ اس طریقے سے تبدیل شدہ سولر پینل رات میں تقریباً 50 ملی واٹ فی مربع میٹر بجلی بنا سکتے ہیں۔

اگرچہ یہ مقدار دن کے وقت عام سولر پینل سے بننے والی 200 واٹ فی مربع میٹر بجلی سے کہیں کم ہے، لیکن یہ پھر بھی چھوٹے برقی آلات جیسے ایل ای ڈی لائٹس اور ماحولیاتی سینسرز چلانے کے لیے کافی ہے۔ پروفیسر فین کا کہنا ہے کہ اگر اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنایا جائے تو مستقبل میں اس سے کہیں زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
مزیدپڑھیں:سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، عمر ایوب

متعلقہ مضامین

  • تھوڑی توانائی، بڑے امکانات، رات کے وقت بجلی بنانے والے سولر پینلز
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے ہلچل سے بھرے پہلے 3 ماہ؛ دنیا کا منظرنامہ تبدیل
  • ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر میں ناکامی پر ویسٹ انڈین کپتان مایوس
  • ویمنز ورلڈ کپ تک رسائی، پاکستان ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کیلیے بڑا اعزاز
  • نئی تاریخ رقم، ویرات کوہلی نے ڈیوڈ وارنر کا ریکارڈ توڑ دیا
  • 34 سال سے درانتی بنانے والے ہنر مند کی کہانی
  • ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی: محسن نقوی
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: کیا قومی ٹیم اپنے میچز کھیلنے کے لیے بھارت جائےگی؟
  • ویمنز پی ایس ایل سمیت اہم اعلانات، محسن نقوی لڑکیوں کی کارکردگی پر خوشی سے سرشار
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں