UrduPoint:
2025-04-22@01:29:37 GMT

صدر ٹرمپ کا امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلا خطاب

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

صدر ٹرمپ کا امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلا خطاب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مارچ 2025ء) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ "امریکہ از بیک" یعنی امریکہ واپس آگیا ہے۔
ٹرمپ جب خطاب کے لیے پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے 43 دنوں میں اتنی کامیابی حاصل کی ہے جو کئی حکومتوں نے چار یا آٹھ سال میں حاصل نہیں کی۔

ان کے بقول ابھی تو کامیابیوں کی ابتدا ہے۔

امریکہ: یوکرین کے لیے فوجی امداد روکنے کا حکم جاری
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے خطاب میں متعدد ملکی اور غیر ملکی امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

پاکستان سے اظہارِ تشکر

کانگریس سے خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی انخلا کا ذکر کرتے ہوئے اسے امریکی تاریخ کا "سب سے شرمناک لمحہ" قرار دیا۔

(جاری ہے)


ڈونلڈ ٹرمپ نے اس انخلا کے موقع پر دھماکے میں مرنے والے امریکی فوجیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا،"ساڑھے تین سال قبل افغانستان میں آئی ایس ایس (داعش) کے دہشت گردوں نے 13 امریکی فوجیوں اور دیگر کو قتل کر دیا تھا۔"

ٹرمپ کے دور میں امریکہ سے تعلقات مزید گہرے ہوں گے، پاکستان
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا، "مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے اس ظلم کے ذمہ دار ٹاپ دہشت گرد کو پکڑ لیا ہے اور وہ اس وقت امریکہ لایا جا رہا ہے تاکہ امریکی انصاف کی تیز دھار تلوار کا سامنا کر سکے۔

"
انہوں نے اس موقع پر پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "میں اس حیوان کو حراست میں لینے میں مدد کرنے پر پاکستانی حکومت کا خاص طور پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔"
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا،"یہ ان 13 خاندانوں کے لیے بہت بڑا دن تھا۔۔۔ افغانستان میں اس اندوہ ناک دن میں 42 لوگ بری طرح زخمی بھی ہوئے تھے۔"
تاہم امریکی صدر نے حراست میں لیے جانے والے شخص یا پاکستان کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی پاکستان کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے آیا ہے۔

ٹرمپ کی جیت افغانستان کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل پیم بونڈی نے کہا ہے کہ اس شخص کو، جس کی شناخت انہوں نے واضح نہیں کی، امریکی محکمہ انصاف، ایف بی آئی اور سی آئی اے کے ذریعے امریکی حراست میں لیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ کے حوالے کیے جانے والے شخص کا نام ’محمد شریف اللہ ہے‘ جو مبینہ طور پر بم دھماکے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

یوکرین میں 'وحشیانہ' جنگ کے خاتمے کا مطالبہ

ٹرمپ نے کہا کہ وہ "یوکرین میں وحشیانہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کو سینکڑوں ارب ڈالر کی فوجی امداد بھیجی ہے۔ انہوں نے ڈیموکریٹس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا، "کیا آپ اسے مزید پانچ سال تک جاری رکھنا چاہتے ہیں؟"
ٹرمپ نے دعویٰ کیا، "یورپ نے افسوس کی بات ہے کہ یوکرین کے دفاع پر جتنا پیسہ خرچ کیا ہے اس سے زیادہ رقم روسی تیل اور گیس خریدنے میں خرچ کی ہے۔

"
انہوں نے کہا کہ انہیں یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں اشارہ کیا گیا ہے کہ کییف ایک "پائیدار امن" کے قیام کے لیے "مذاکرات کی میز پر آنے" کے لیے تیار ہے۔ 'ابراہم معاہدے' پر زور

ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران ابراہم معاہدے پر دستخط کرنے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے، اسے " کئی نسلوں میں سب سے اہم امن معاہدوں میں سے ایک" قرار دیا۔


انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں "زیادہ پرامن اور خوشحال مستقبل" کے قیام کے لیے "اس بنیاد کو استوار" کرے گی۔
ٹرمپ نے بظاہر غزہ کے تنازع اور دیگر تنازعات کے حوالے سے کہا کہ "مشرق وسطیٰ میں بہت کچھ ہو رہا ہے۔" گرین لینڈ، پانامہ کینال کے حصول کے منصوبے کا اعادہ

ٹرمپ نے ایک بار پھر پاناما کینال کو دوبارہ حاصل کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا، "ہم نے اسے چین کو نہیں دیا، ہم نے اسے پاناما کو دیا اور ہم اسے واپس لے رہے ہیں۔

"
انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی سلامتی اور حتیٰ کہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے گرین لینڈ کی ضرورت ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا،"اور مجھے لگتا ہے کہ ہم اسے حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ ایک یا دوسرا راستہ اپنا کر ہم اسے حاصل کرنے جا رہے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ وہ گرین لینڈ کے عوام کے اپنے مستقبل کا خود تعین کرنے کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔

گولڈ کارڈ منصوبہ

صدر ٹرمپ نے گولڈ کارڈ منصوبے کا ذکر کیا اور کہا کہ گرین کارڈ کے مقابلے میں گولڈ کارڈ زیادہ بہتر ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ دنیا بھر سے ایسے کامیاب افراد کو امریکہ آنے کی اجازت دیں گے جو امریکہ میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور 50 لاکھ ڈالر کے کارڈ کے عوض ایسے افراد کے لیے امریکی شہریت کی راہ ہموار ہو گی۔


امریکی صدر نے 26 فروری کو گولڈ کارڈ متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے "وفاقی بجٹ میں توازن پیدا کرنے" میں مدد ملے گی۔ سابق صدر بائیڈن پر تنقید

ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی اقتصادی اور توانائی کی پالیسیوں پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا "جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہمیں سابقہ انتظامیہ سے معاشی تباہی اور مہنگائی کا ڈراؤنا خواب وراثت میں ملا ہے۔

"
انہوں نے دعویٰ کیا، "بطور صدر میں اس نقصان کو دور کرنے اور امریکہ کو دوبارہ قابل برداشت بنانے کے لیے ہر روز لڑ رہا ہوں۔"
ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے امریکہ میں "امن و امان" بحال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے شہروں اور قصبوں میں امن و امان کو واپس لانا چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نظام انصاف کو "الٹا کر دیا گیا ہے۔"
ج ا ⁄ ص ‍ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی).

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کرتے ہوئے کہا نے کہا کہ ان گولڈ کارڈ رہے ہیں کا ذکر کے لیے

پڑھیں:

حکمران امریکا اور اسرائیل سے ڈرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان کا غزہ مارچ سے خطاب

اسلام آباد میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اگر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ امریکا اور اسرائیل کی خدمت کرکے عزت حاصل کرسکتے ہیں تو یاد رکھیں امریکا کسی کا بھی نہیں ہے، وہ صرف دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا ہے اور ہم سب اس کا نشانہ ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمران امریکا اور اسرائیل سے خوف کھاتے ہیں، مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے، اسرائیلی وحشت روکنے کیلئے ہمیں متحد ہونا پڑے گا۔ اسلام آباد میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اگر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ امریکا اور اسرائیل کی خدمت کرکے عزت حاصل کرسکتے ہیں تو یاد رکھیں امریکا کسی کا بھی نہیں ہے، وہ صرف دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا ہے اور ہم سب اس کا نشانہ ہیں۔ 

انہوں نےکہا کہ امریکا مسلمانوں اور انسانوں کا قاتل ہے، امریکا کے نوجوان خود اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات فلسطین کی حمایت میں احتجاج کررہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بیت المقدس یہودیوں کے قبضے میں ہے، یہ عربوں اور فلسطینیوں کی سرزمین ہے جس پر یہودی جبراً مسلط کردیے گئے ہیں، مغربی کنارے میں بھی انہوں نے ایک لاکھ لوگ بے گھر کیے گئے ہیں، قبضے کا یہ سلسلہ رکے گا نہیں ہمیں روکنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہونا پڑے گا، عالم اسلام کو بھی جگانا پڑے گا، اور باضمیر ممالک جو اس وقت اسرائیل کے خلاف ہیں انہیں اکٹھا کرنا پڑے گا، کوئی اور یہ کام کرے نہ کرے، پاکستان کو یہ کام کرنا ہوگا، لوگ پاکستان کی طرف بہت امید سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اسرائیل کو مغرب اور استعمال کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا، اور اعلان کردیا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔

حافط نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمران امریکا سے خوف کھاتے ہیں، اسرائیل سے ڈرتے ہیں، اس لیے انہوں نے اسلام آباد بند کیا ہے، مگر ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ہیں، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے، اسرائیلی وحشت روکنے کیلئے ہمیں متحد ہونا پڑے گا، یہ سیاسی نعرے بازی نہیں ہمارے ایمان کا معاملہ ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے حکمرانوں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ظالم حکمرانوں نے تباہی پھیر دی ہے اور ملک بھر میں مسائل اس وجہ سے مظلوموں کی طاقت تقسیم کردی گئی ہے، ہمیں بلوچ، پنجابی، سندھی، پختونوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر ان ظالموں اور جابروں اور امریکا کے غلاموں کو تقسیم کرنا ہوگا، پھر کسی کا حق نہیں مارا جائے گا۔ خطاب کے آخر میں حافظ نعیم الرحمٰن نے عوام سے 26 اپریل کی ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 27 اپریل کو اگلے لائحہ کا اعلان کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • سپریم کورٹ پر حملے بی جے پی کی سوچی سمجھی سازش ہے، کانگریس
  • وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے
  • حکمران امریکا اور اسرائیل سے ڈرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان کا غزہ مارچ سے خطاب
  • امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  • جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اجلاس شروع 
  • مقبوضہ کشمیر میں امن و ترقی کے بھارتی حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں، کانگریس رہنما