لندن: برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے دارالعوام میں ہونے والے افطار ڈنر میں شرکت کی، جہاں انہوں نے برطانوی مسلم کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق، یہ افطار ڈنر آل پارٹی پارلیمانی گروپ برائے برطانوی مسلمان کی میزبانی میں منگل کے روز منعقد کیا گیا۔ اس تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، انٹرفیتھ رہنما اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد رمضان کی فضیلت اور اس کے معاشرتی اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔

برطانوی وزیراعظم نے غزہ جنگ کے دوران مسلمانوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ برطانوی مسلم کمیونٹی کس قدر حساس وقت سے گزر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ غزہ کے متاثرین تک امداد پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

وزیراعظم اسٹارمر نے برطانوی مسلم کمیونٹی کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ وہ سماجی اور فلاحی کاموں میں بہترین کردار ادا کر رہے ہیں۔

یہ برطانیہ کی سیاسی تاریخ میں ایک اہم موقع ہے، جہاں حکومتی سطح پر مسلمانوں کے مذہبی تہواروں کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ

جنوبی ایشیا کے خطے میں طب کے میدان میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں برٹش میڈیکل جنرل (بی ایم جے) نے ملک کے ممتاز سرجن اور انسان دوست شخصیت ڈاکٹر ادیب رضوی کو سال گزشتہ کا عالمی ایوارڈ سے نوازا ہے۔

برطانیہ کا یہ معتبر جریدہ ہر سال  اُن ماہرینِ طب، محققین اور طبی اداروں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے، جنہوں نے  شعبہ طب  میں نمایاں اور مثالی خدمات انجام دی ہوں۔

اس اعزازکی پروقار تقریب  نئی دہلی میں منعقد  ہوئی۔ جس میں بی ایم جےکے  ایڈوائزری بورڈ کے شریک صدر، ڈاکٹر سنجے نگرہ نے اس اعزاز کا اعلان کیا اور پروفیسر ادیب رضوی کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رضوی نے ترقی پذیر ملک پاکستان میں صحت کی فراہمی کا ایک مثالی ماڈل متعارف کروایا، جو حکومت اور معاشرہ  کے  درمیان شراکت داری کی بہترین مثال ہے۔

اس کے ساتھ انہوں نے ڈاکٹر رضوی کی غیر متزلزل عزم کی تعریف بھی کی، جس کے تحت انہوں نے ہر فرد کو بلا امتیاز ذات، رنگ، نسل یا مذہب، مفت و اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

اگرچہ ڈاکٹر ادیب رضوی خود اس تقریب میں شریک نہیں ہو سکے، تاہم انہوں نے انٹرنیٹ رابطہ کے ذریعے حاضرین سے خطاب کیا۔

اس موقع پر انہوں نے بی ایم جے کے اس اقدام کو سراہا اور میڈیکل ایجوکیشن اور تحقیق کے فروغ میں اس کی خدمات کو شاندار قرار دیا۔

انہوں نے ادارتی بورڈ سے اپیل کی کہ وہ اس خطے کے دیگر طبی اداروں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ اُن کے اپنے ادارے ایس آئی یو ٹی کے ماڈل کو اپنائیں، جو صحت کی سہولیات کے معیار کو بلند کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

ساتھ ہی ساتھ، انہوں نے زور دیا کہ سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر، غریب اور محروم آبادی کے مفاد میں یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے۔

یاد رہے کہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی ) جو کہ ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کے ساتھیوں نے تقریباً پچاس سال قبل سول اسپتال کراچی میں قائم کیا تھا۔

آج یہ ادارہ نہ صرف یورولوجی، نیفرولوجی اور ٹرانسپلانٹ کے میدان میں بلکہ دیگر متعلقہ شعبوں میں بھی ایک جدید طبی مرکز کی حیثیت حاصل کر چکا ہے۔

اس تقریب میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماہرِ اطفال ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ نے بھی اظہارِ خیال کیا۔ علاوہ ازیں، بی ایم جے کے ایڈیٹر کامران عباسی بھی انٹرنیٹ رابطہ کے ذریعے  اس تقریب میں شریک ہوئے اور اس تاریخی موقع پر اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف نے لندن میں قیام بڑھا دیا۔
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • محبوبہ مفتی کا بھارتی سپریم کورٹ سے وقف ترمیمی قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • وزیراعظم نے مویشت بحال کی حالات مزید بہتری کی جانب گامزن ہیں : عطاتارڑٍ
  • اسرائیلی مظالم پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی ،بے حسی افسوسناک :زوار بہادر  
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام
  • عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم
  • بھگوڑا یوٹیوبر برطانوی عدالت کے کٹہرے میں
  • بھارت، مدھیہ پردیش میں بڑھتی ہوئی ہندو مسلم کشیدگی، فورسز کی بھاری نفری تعینات
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت