Express News:
2025-04-22@10:01:03 GMT

وکٹیں گرنے کے باعث آسٹریلیا 280 یا 290 رنز نہیں بنا سکا

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ ہوا یہ ہے کہ اس کی پارٹنر شپس لگی ہیں، لگ رہا تھا کہ وہ 280 یا 290 اسکور بنا لے گی لیکن جیسے ہی تیز کھیلنے کی کوشش کی وہاں ان کی وکٹ گر جاتی تھی اور یہ اسکور نہیں بن سکا.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہرحال میچ دلچسپ ہے، پاکستانیوں کی خواہش ہے کہ انڈیا ہار جائے اور فائنل لاہور میں ہو جائے.

 

مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی: بھارت آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا

تجزیہ کار زاہد مقصود نے کہاکہ جب سے یہ ٹورنامنٹ شروع ہوا ہے بہت سی چیزیں انڈیا کے فیور میں جا رہی ہیں، انڈین ٹیم نے دبئی میں ڈیرہ ڈال رکھا ہے، انھوں نے نہ ٹریول کیا نہ مختلف کنڈیشنز میں کھیلے، وہیں پر پریکٹس کر رہے ہیں، وہیں پر سیمی فائنل کھیل رہے ہیں، انڈین ٹیم کو اس کا ایڈوانٹیج حاصل ہے، آسٹریلین ٹیم سیمی فائنل میں اپنے پانچ مین کھلاڑیوں سے محروم ہے ان کا مین اٹیک ہی نہیں ہے. 

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل نے کہاکہ میرے خیال میں آسٹریلیا نے بھی پاکستان والی غلطی کی، ایک وقت وہ زیادہ محنت کیے بغیر290 کے قریب آرام سے پہنچ رہا تھا جیسے ہی اسمتھ آؤٹ ہوا وہ میرے خیال میں 300 سے زیادہ رنز کا سوچنا شروع ہو گئے چونکہ انڈین بیٹنگ لائن اپ کا پریشر ہے.

مزید پڑھیں: بھارت کی اہم شخصیت چیمپئنز ٹرافی کا سیمی فائنل دیکھنے کے لیے پاکستان پہنچ گئی

تجزیہ کار سلیم خالق نے کہا کہ مجھے ٹف مقابلہ تو لگ رہا ہے لیکن مجھے تھوڑا سا یہ بھی لگ رہا ہے کہ قسمت آسڑیلیا کا ساتھ دے رہی ہے، ایک دم ڈرامائی تبدیلی آسکتی ہے ان کو بہت زیادہ چانس ملے ہیں، اسمتھ کے ساتھ ایسا بھی ہواکہ وہ بولڈ ہو گئے لیکن بیلز نہیں گریں، کوہلی ابھی تک کھیل رہا ہے. 

تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے کہا کہ انڈیا کو 265 رنزکاجو ٹارگٹ ملا ہے اس کے ابھی تک تو دو ہی کھلاڑی آؤٹ ہوئے ہیں، کوہلی ایسا کھلاڑی ہے جو ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا سکتا ہے، آسڑیلیا کی باؤلنگ میں سمجھتا ہوں کہ زیادہ مضبوط نہیں ہے اگرچہ انھوں نے شروع میں 2 وکٹیں حاصل کر لی ہیں لیکن اس کے باوجود کوہلی ایک ایسا کھلاڑی ہے جو کھڑا رہا تو فتح دلوا سکتا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا سٹریلیا

پڑھیں:

 خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم

خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم ہیں، ویلج کونسلر اور بلدیاتی نمائندے ایک پیسہ اعزازیہ بھی نہیں دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بلدیاتی حکومتیں تو قائم ہیں لیکن عملی طور پر ان کے پاس نہ فنڈز ہیں، نہ اختیارات، 3 سال گزرنے کے باوجود مقامی نمائندے ایک ایک پیسے کو ترس رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے فنڈز کو ترس گئے، نائبر ہوڈ اور ویلیج کونسلز کے چیئرمین لاکھوں روپے واجب الادا اعزازیے کے انتظار میں ہیں، جبکہ تمام چیئرمین تاحال 30 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ بھی نہیں پا سکے۔

تحصیل اور ڈسٹرکٹ مئیرز بھی حکومت کی ”قسطوں“ کے منتظر ہیں۔ 90 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کی منظوری تو ہو چکی ہے،لیکن زمین پر کام کی صورتحال صفر ہے ۔
بلدیاتی نمائندوں نے بارہا احتجاج بھی کیا لیکن صوبائی حکومت صرف باتوں سے ٹالتی رہی۔ بلدیاتی نظام کو مؤثر بنانے کے حکومتی دعوے، صرف کاغذوں کی حد تک محدود نظر آتے ہیں۔
بلدیاتی حکومتوں کا وجود صرف نام کا رہ گیا ہے۔ اختیارات کی منتقلی اور فنڈز کی فراہمی کے بغیر مقامی حکومتیں عوامی مسائل کیسے حل کریں گی؟ یہ سوال اب ہر شہری کی زبان پر ہے۔

Post Views: 16

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب؛ فیصلہ ہوچکا، فائنل آرڈر پاس نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر
  • مانتے ہیں ہمارا مڈل آرڈر زیادہ مضبوط نہیں: روی بوپارہ
  • بنیادی صحت کے مراکز کی نجکاری قبول نہیں، دھرنا جاری رہے گا، رخسانہ انور
  • بلاول کو پنجاب کے کسان کا خیال آگیا لیکن سندھ کے کسان کی بات نہیں کی، عظمی بخاری
  • ویمنز ورلڈ کپ تک رسائی، پاکستان ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کیلیے بڑا اعزاز
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری
  • فیکٹ چیک: کیا سابق چینی وزیر اعظم نے واقعی سزائے موت کی تجویز دی؟
  • پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، آئینی عہدوں پر رہتے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، رانا ثنا
  • پنجاب کا کوئی محکمہ ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے قلعی کھول دی