برطانوی ہائی کمشنر کا خیبر پختونخوا اسمبلی کا دورہ، سپیکر اسمبلی سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
برطانوی ہائی کمشنر اور سپیکر پختونخوا اسمبلی کی ملاقات کے دوران خواتین کے حقوق و ترقی، جمہوری استحکام، اقتصادی خوشحالی، قانون سازی، پارلیمانی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے، پارلیمانی شفافیت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کا خیبر پختونخوا اسمبلی کا دورہ، برطانوی ہائی کمشنر کی سپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی سے سپیکر چیمبر میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں اراکین صوبائی اسمبلی ریحانہ اسماعیل اور طارق سعید، خیبر پختونخوا اسمبلی کے سپیشل سیکرٹری سید وقار شاہ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران خواتین کے حقوق و ترقی، جمہوری استحکام، اقتصادی خوشحالی، قانون سازی، پارلیمانی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے، پارلیمانی شفافیت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
سپیکر بابر سلیم سواتی اور برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے پر بھی گفتگو کی۔
اسمبلی کے پروٹوکول ونگ کی جانب سے برطانوی ہائی کمشنر کو خیبر پختونخوا اسمبلی کا خصوصی دورہ کرایا گیا جس میں انہیں قانون سازی کے عمل، پارلیمانی روایات اور اسمبلی کی تاریخ سے آگاہ کیا گیا۔ سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کو اسمبلی کی یادگاری شیلڈ پیش کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا اسمبلی برطانوی ہائی کمشنر کیا گیا
پڑھیں:
فیض حمید کے ساتھ ملوث افراد کو بھی سزا ملے گی، گورنر خیبر پختونخوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے ساتھ اگر کوئی اور ملوث پایا گیا تو اسے بھی سزا دی جائے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران گورنر نے بتایا کہ فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا دی گئی، جو ثبوتوں کی بنیاد پر دی گئی، ایک چائے کی پیالی سے بھی صوبے کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور سیاسی رہنماؤں کو سزا ملنے پر جرنیل کو بھی سزا ملنی چاہیے، ریاست سب سے اوپر ہے، بانی یا مخلوق نہیں۔
پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ صوبائی سیکریٹریٹ اڈیالہ منتقل ہوگیا ہے اور وہاں سے صوبے کے امور چلائے جا رہے ہیں، سیکریٹریز کو یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ کس کی بات مانیں اور کس کی نہ مانیں، پنجاب حکومت بانی چیئرمین کو کہیں اور منتقل کرے تاکہ عوام سکون محسوس کریں۔
گورنر نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اگر اداروں کے ساتھ مل کر امن قائم کرے تو حالات بہتر ہوں گے اور پی ٹی آئی اور دیگر جماعتیں جنہیں دعوت دی جاتی تھی لیکن نہیں آتیں، آج آرمی کانفرنس میں کس منہ سے دعوت دی جائے گی۔