جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا ہے کہ مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت تمام دینی، سیاسی، سماجی طبقات کے لیے مشترکہ صدمہ اور غم ہے، حکومت دہشت گردی کے اس خوفناک حملہ کی ہر پہلو سے تحقیقات منظرعام پر لائے، پاکستان کی دشمن قوتوں کی جانب سے دہشت گردی کے مسلسل واقعات ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا گھناونا کھیل ہے۔  اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے سینئر ایڈوکیٹ، قانون دان محمد اکرم شیخ کی جانب سے اسلام آباد میں سیاسی زعما، وکلا، سفارت کاروں اور سول سوسائٹی کے سینئر معززین کے اعزاز میں افطار ڈنر میں شرکت کی اور صحافیوں سے گفتگو کی، اس موقع پر نائب وزیراعظم، وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی، لیاقت بلوچ نے کہا کہ اکوڑہ خٹک دارالعلوم حقانیہ میں دہشت گرد خودکش حملہ گہری سازش ہے، مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت تمام دینی، سیاسی، سماجی طبقات کے لیے مشترکہ صدمہ اور غم ہے، حکومت دہشت گردی کے اس خوفناک حملہ کی ہر پہلو سے تحقیقات منظرعام پر لائے، پاکستان کی دشمن قوتوں کی جانب سے دہشت گردی کے مسلسل واقعات ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا گھناونا کھیل ہے، حکومتیں اور سیکیورٹی انٹیلی جنس ادارے دہشت گردی کے اندرونی، بیرونی نیٹ ورکس کو توڑنے میں ناکام ہیں، وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ازسرنو قومی ایکشن پلان کی تشکیل کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے تاکہ ملک میں ہر سطح پر شکوک و شبہات کا ازالہ ہو اور عوام کی جان مال عزت کو تحفظ حاصل ہو، اس موقع پر راشد الحق حقانی، عبدالحق ثانی حقانی، محمد یوسف شاہ اور دیگر علما کرام، سیاسی زعما موجود تھے۔ 

لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور مقتدر سیاسی، جمہوری طبقے اپنے آپ کو آئین و قانون سے بالاتر جانتے ہیں، ان کے نزدیک آئین و قانون کاغذ کے ایک پرزے کی حیثیت رکھتے ہیں، ملکی استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو تسلیم کرنا ہوگا، ماضی میں تمام سیاسی جماعتوں سے سنگین غلطیاں ہوچکی ہیں، سیاسی قیادت غلطیوں کے ازالہ کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی تابعداری، سہارے اور بیساکھیاں توڑ دیں اور قومی سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے کم از کم قومی ترجیحات کے ایجنڈے پر اتفاق کرکے سیاسی بحرانوں کا سیاسی حل تلاش کریں، لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق گندم کی پیداوار میں اس مرتبہ ریکارڈ کمی متوقع ہے، حکومتی پالیسی زراعت کے لیے زہرِقاتل بنی ہوئی ہے، زراعت کی ترقی کے لیے کارپوریٹ فارمنگ کی بجائے مائیکرو فارمنگ پر توجہ دی جائے۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے دہشت گردی کے کے لیے

پڑھیں:

ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر

لاہور:

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ یہ جو ملک میں دہشت گردی ہے اس کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے اور فکری انتشار کی بڑی وجہ بھی اقبال کی فکر سے دوری ہے۔

ایوان اقبال میں بین الاقوامی اقبال کانفرنس کے انعقاد سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ اقبال ہمیں خواب تو دکھاتے ہیں لیکن حقیقت میں بدلنے کی عمل کی تلقین بھی کرتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ جو قومیں آزاد و خود مختار ہوتی ہیں وہ وقت ضائع نہیں کرتی بلکہ اپنی تقدیر و آزادی کے لیے لڑتی ہیں، اقبال ہمیں فکر جہد مسلسل کا سبق پڑھاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اڑان پاکستان کا ویژن اپنایا وہ اقبال کے افکار کی تعبیر ہو، ہم چاہتے ہیں نوجوان دوبارہ سائنسدان محقق اور ستاروں پر کمند ڈالیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں وہی قوم بننا ہے جو علم کی طلب گار ہو اور عمل میں بے مثال ہو، ہم پاکستان کو ان کے خوابوں کے مطابق پاکسان بنا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ فکر اقبال کا احیا اسکول کالجز، یونیورسٹی اور قومی سطح پر ہونا چاہیے۔ اقبال کی فکر پر عمل کیا جائے تو قوم کو تفرقہ بازی سے باہر نکالا جا سکتا ہے، بطور قوم متحد ہو کر بڑے مقصد کے لیے برسر پیکار ہونا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں پولیس چوکی پر 19 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک،
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • محسن نقوی اور طلال چوہدری کا لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ مارچ سے متعلق گفتگو
  • حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے: لیاقت بلوچ
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی