بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنےآگئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی پارٹی رہنماؤں اور وکلاء سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات کے آغاز پر ہی بشریٰ بی بی نے فیصل چوہدری کو کہا آپ ہماری پٹیشنز سے الگ ہو جائیں، ہمیں سیاسی وکیل کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک پروفیشنل وکیل کی ضرورت ہے۔
بشریٰ بی بی نے وکلا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اتنے دن ہماری ملاقات بند رہی آپ لوگوں نے کیا کیا۔
بانی پی ٹی آئی نے وکیل سلمان صفدر سے مکالمہ کیا کہ آپ ہمیں پروفیشنل وکیل کا نام بتائیں جو ہماری پٹیشنز اور جیل کے معاملات کو دیکھے، پارٹی اپنے بیانیے کو مزید مؤثر کرے، اس طرح معاملات حل نہیں ہوں گے۔
پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کے دوران بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کس طرح سابق وزیراعظم کی ملاقات روکی جاسکتی ہے، جو سلوک کیا جا رہا ہے، وہ سب کے سامنے ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں سے کہا اگر میری ملاقات روکی جاتی ہے تو پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کو جیل کے باہر احتجاج کرنا چاہیے، ورکرز صرف میری رہائی دیکھنا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر بشریٰ بی بی نے کہا میرے 4 فوکل پرسن ہیں، ان کے علاؤہ کوئی نہیں، رائے سلمان کھرل، مبشر مقصود اعوان، نعیم پنجھوتہ اور خالد یوسف چوہدری میرے فوکل پرسن ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کو بیرسٹر سلمان صفدر نے چوہدری ظہیر عباس کا نام دیا جس کو انہوں نے قبول کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پارٹی رہنماؤں بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی پر شیر افضل مروت کی تنقید ناجائز ہے، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی کا پارٹی کے سیاسی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے، دونوں گھریلو خواتین پر شیرافضل مروت کی تنقید ناجائز ہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی ڈیل یا ڈھیل پر تیار نہیں ہیں، پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں ہو سکتا کیونکہ یہاں جنگل کا قانون ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ جیل حکام کہتے ہیں کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ کا حکم نہیں مانتے۔