بنوں کینٹ پر دہشتگردانہ حملہ ناکام بنا دیا گیا، 6 خوارج ہلاک، سیکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
BANNU:
سیکیورٹی فورسز نے بنوں کینٹ پر فتنہ الخوارج کا دہشت گردانہ حملہ ناکام بناکرچھ خوارج کو ہلاک کردیا جبکہ باقی ماندہ دہشت گردوں کو محصور کرلیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آج افطار کے بعد دہشتگردوں نے بنوں کینٹ میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کی جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادیا۔
سیکیورٹی فورسز کی بر وقت کاروائی سے بنوں کینٹ کے باہر گھبراہٹ میں دہشت گردوں نے دو بارود سے لدی ہوئی گاڑیاں کینٹ کی دیوار سے ٹکرادیں، جس سے قریبی گھر کی منہدم ہونے سے معصوم شہریوں کی شہادتوں اور ان کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ خوارج کومختلف انٹری پوائنٹس پر موجود چوکس سکیورٹی عملے نے ہلاک کردیا جبکہ باقی ماندہ دہشت گردوں کو محصور کر لیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تمام خارجیوں کا صفایا کرنے تک فورسز کا کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع بنوں کینٹ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
رزمک ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مقامات پر جھڑپوں کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس میں 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔ 20 اور 21 اپریل کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 2 جھڑپیں ہوئیں۔سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کیا، آپریشن خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، آپریشن کے دوران 5 خوارج ہلاک کیے گئے۔
چار قتل کرنے والے قیدی نے اپنی بیوی کو جیل میں ازدواجی ملاقات کے دوران قتل کر دیا
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں خارجی کمانڈر ذبیح اللّٰہ عرف زکران کو ہلاک کردیا گیا۔ ذبیح اللّٰہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ دہشتگرد ذبیح اللّٰہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
آباؤ اجداد کے ہمراہ 1947ء میں اِس ارض مقدس میں آ کر سجدہ ریز ہوئے، قربانیوں کی داستانیں نشان راہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہیں
مزید :